021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
قربانی کے وجوب سے متعلق
60250قربانی کا بیانوجوب قربانی کانصاب

سوال

سوال:کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کسی کے پاس دو تولے سونا اور ایک ہزار روپے نقد ہو تو کیا ایسے آدمی پر قربانی واجب ہے یا نہیں؟ 2۔اگر ایک باپ کے چھ یا سات بیٹے اور بیٹیاں ہوں اور بیٹوں یا بیٹیوں کے ایک ایک تولہ سونا اور کچھ نقدی ہو تو اس صورت میں باپ اگر ایک قربانی کرلے تو یہ قربانی بیٹوں اور بیٹیوں کے لیے کافی ہے یا ہر ایک کے ذمے علیحدہ قربانی لازم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

1۔ایسے شخص پر قربانی کرنا واجب ہے۔ 2۔مذکورہ صورت میں ہر ایک کے ذمے علیحدہ قربانی کرنا لازم ہے،صرف باپ کی قربانی سب کی طرف سے کافی نہیں ہوگی،البتہ اگر ان صورتوں میں قربانی کرنے میں غیر معمولی مشکلات ہوں تو پھر کسی مستند مفتی سے پوری صورت حال بیان کرکے دوبارہ معلوم کیا جائے۔
حوالہ جات
الفتاوى الهندية (5/ 292) (وأما) (شرائط الوجوب) : منها اليسار وهو ما يتعلق به وجوب صدقة الفطر دون ما يتعلق به وجوب الزكاة الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 312) وشرائطها: الإسلام والإقامة واليسار الذي يتعلق به) وجوب (صدقة الفطر) كما مر (لا الذكورة فتجب على الأنثى) خانية قال ابن عابدین رحمہ اللہ:" (قوله واليسار إلخ) بأن ملك مائتي درهم أو عرضا يساويها غير مسكنه وثياب اللبس أو متاع يحتاجه إلى أن يذبح الأضحية ولو له عقار يستغله فقيل تلزم لو قيمته نصابا".
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب