یافرماتے ہیں علماء کرام درج ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ
اگر بچی کی بے اولاد ماں کی بھابی اس بچے کو دودھ پلادے توکیا اس طرح کرنے سے یہ بچہ بھائی کی بیوی کا بھتیجابن جائے گا؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اس طرح کرنے سے بھتیجابن تو جائے گا،مگر وہ رضاعی بھتیجا ہوگاجس سے پردے وغیرہ میں کچھ تخفیف توہوجائےگی، مگرحقیقی بھتیجا نہیں بنےگا جس سے وہ وارث ہوجائے۔
حوالہ جات
عن ابن عباس رضي الله عنهما، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم في بنت حمزة: «لا تحل لي، يحرم من الرضاع ما يحرم من النسب، هي بنت أخي من الرضاعة» )صحيح البخاري 3/ 170)
’’جو رشتے نسب سے حرام ہیں وہ دودھ پلانے سے بھی حرام ہو جاتے ہیں‘‘۔