021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
رینٹ کی گاڑی کے چوری ہوجانے کاحکم
60292/56-2اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلکرایہ داری کے متفرق احکام

سوال

میرے بھائی کا "رینٹ اے کار" کا کاروبار ہے،آنے والے کسٹمر پر اعتماد ہو جائے تو وہN.I.C وغیرہ لے کر طے شدہ کرایے پر گاڑی دے دیتا ہے، گذشتہ ہفتے ایک کسٹمر کو گاڑی کرایے پر دی بقول اس کسٹمر کے وہ گاڑی شادی ہال کے باہر پارکنگ سے چوری ہوگئی ہے،بھائی نے تحقیق کروائی تو معلوم ہوا کہ کسٹمر سچ بول رہا ہے،اب سوال یہ ہے کہ میرا بھائی اس سے اس گاڑی کی قیمت کا مطالبہ کر سکتاہے یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سوال میں مذکور صورت کے مطابق آپ کے بھائی کے کسٹمر کے پاس گاڑی امانت تھی،کسٹمر پر اس گاڑی کی حفاظت لازم تھی ،اگر اس نے گاڑی شادی ہال کے باہر جو متعین پارکنگ کی جگہ تھی وہاں کھڑی کی تھی اورلاک وغیرہ لگا کر حفاظت کا عادت کے مطابق انتظام بھی کرلیا تھا ،مگر پھر بھی گاڑی وہاں سے چوری ہوئی ہے تو کسٹمر پر اس کا ضمان نہیں ہوگا۔البتہ اگر اس نے کوتاہی کی ہے اور مناسب جگہ پارک کرکے حفاظت کا انتظام نہیں کیا تھا تو وہ ضامن ہوگا۔
حوالہ جات
مجمع الأنهر في شرح ملتقى الأبحر (2/ 390) (وإن استأجر حمارا إلى مكة ولم يذكر ما يحمل عليه فحمل المعتاد) أي ما يحمل الناس على مثله (فنفق) أي هلك في الطريق (لا يضمن) المستأجر؛ لأن العين المستأجر أمانة في يد المستأجر، وإن كانت الإجارة فاسدة هذا إذا لم يتعد فإذا تعدى ضمن ولا أجر عليه. بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (4/ 210) لا خلاف في أن المستأجر أمانة في يد المستأجر كالدار، والدابة، وعبد الخدمة، ونحو ذلك، حتى لو هلك في يده بغير صنعه لا ضمان عليه؛ لأن قبض الإجارة قبض مأذون فيه، فلا يكون مضمونا كقبض الوديعة والعارية.وسواء كانت الإجارة صحيحة أو فاسدة لما قلنا. مجلة الأحكام العدلية (ص: 112) المأجور أمانة في يد المستأجر إن كان عقد الإجارة صحيحا أو لم يكن. (المادة 601) لا يلزم الضمان إذا تلف المأجور في يد المستأجر ما لم يكن بتقصيره أو تعديه أو مخالفته لمأذونيته. (المادة 602) يلزم الضمان على المستأجر لو تلف المأجور أو طرأ على قيمته نقصان بتعديه. مثلا لو ضرب المستأجر دابة الكراء فماتت منه أو ساقها بعنف وشدة هلكت لزمه ضمان قيمتها. تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق وحاشية الشلبي (5/ 134) (والمتاع في يده غير مضمون بالهلاك) سواء هلك بسبب يمكن التحرز عنه كالسرقة أو بما لا يمكن كالحريق الغالب والغارة المكابرة۔۔۔
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب