021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کسی شریک کا کاروبار سے رقم نکالنا
60475شرکت کے مسائلشرکت سے متعلق متفرق مسائل

سوال

یہ معاہدہ ہوا تھا کہ کاروبار سے نفع سے زائد جتنی رقم جو شریک اٹھائے گا اس صورت میں اس زائد رقم کی تلافی کی ذمہ داری بھی اس شریک پر ہوگی، چنانچہ معاہدہ کے خلاف ایک عامل شریک نے سرمایہ میں سے 50 لاکھ روپے کی رقم کمپنی سے نکالی ہے، جسے اب وہ واپس نہیں کرتا۔ اس صورت میں اگر کاروبار میں نقصان ہوجائے تو تمام شرکاء نقصان میں برابر کے شریک ہوں گے؟ جبکہ ایک عامل شریک اور ایک غیر عامل شریک کمپنی سے کافی رقم نکال چکے ہیں جس کی وجہ سے کمپنی پر بوجھ آئے گا۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کسی بھی شریک کے لیے مشترکہ سرمایہ سے نفع سے زائد رقم لینا جائز نہیں۔ جس شریک نے مشترکہ سرمایہ سے نفع سے زیادہ جتنی رقم لی ہے اس کے ذمے لازم ہے کہ وہ فوری طور پر اس کو واپس کرے۔ اگر وہ رقم واپس نہیں کرتا تو دیگر شرکاء کو یہ اختیار حاصل ہے کہ اس کا حساب کتاب کرکے اس کو شرکت سے الگ کردیں۔

حوالہ جات
.

عبداللہ ولی

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

04/12/1438

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبداللہ ولی

مفتیان

مفتی محمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے