021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مسجدکی تعمیر میں أموال زکوٰۃ صرف کا حکم
61291 زکوة کابیانمستحقین زکوة کا بیان

سوال

7 کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے محلہ کے مسجد میں تعمیرات ہورہی ہیں،چندہ کی ضرورت ہے، تو کیا ہم لوگ زکوٰۃ کے پیسوں سے مسجد کی تعمیرمیں حصہ لےسکتےہیں؟بینوا توجروا.

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

زکوٰۃ کے پیسوں کو مسجد کی تعمیر میں صرف کرنے سے زکوٰۃ ادا نہیں ہوگی۔مسجد کی تعمیر میں زکوٰۃ کےعلاوہ پیسے صرف کیے جائیں۔
حوالہ جات
قال الإمام برھان الدین المرغینانی رحمہ اللہ تعالی:"ولا یبنی بھا(الزکاۃ) مسجد،ولا یکفن بھا میت؛لانعدام التملیک وھو الرکن. (الھدایۃ:1/223،إدارۃ القرآن والعلوم الإسلامیۃ) وقال العلامۃ الحصکفی رحمہ اللہ تعالی:"لا یصرف(الزکاۃ) إلی بناء نحومسجد."وقال العلامۃ ابن عابدین رحمہ اللہ تعالی:قولہ:(نحو مسجد):کبناء القناطر،والسقایات،وإصلاح الطرقات،وکری الأنھار،والحج،والجھاد،وکل ما لا تملیک فیہ." (الدر المختار مع رد المحتار:3/341،342،دار المعرفۃ)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب