021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کھانے کیلئے دستر خوان بچھانے کاحکم
61305جائز و ناجائزامور کا بیانکھانے پینے کے مسائل

سوال

١۔ کیا یہ بات در ست ہے کہ دسترخوان بچھ جانے کےبعد کھانے کیلئے بیٹھنا چاہئے ؟ ۲۔ سنا ہے کہ کھانے سے فارغ ہوکر پہلے دسترخوان اٹھانا چاہئے پھر خود اٹھنا چاہئے ، بعض دفعہ اس میں مشکلا ت پیش آتی ہیں کہ دستر خوان اٹھاتے وقت بیٹھے ہوئے لوگوں پر سالن وغیرہ کسی چیز کے گرنے کا خطرہ ہوتاہے ،لہذا کوئی ایسا طریقہ بتادیں جس سے سنت بھی پوری ہوجائے اور کام بھی درست ہوجائے ۔ ۳۔ کیا چائے پیتے ہوئے ،پھل کھاتے ہوئے بھی دستر خوان بچھانا چاہئے ؟ الجواب باسم ملہم الصواب

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

یہ بات درست ہے کہ کھانے کی سنت میں سے یہ ہےکہ دستر خوان بچھ جانے کے بعد کھانے کیلئے بیٹھنا چاہئے ، اور دستر خوان اٹھائے جانے کے بعد خود اٹھنا چاہئے ،اگر پہلے اٹھنے کی ضرورت پیش آجائے تو پہلے اٹھنا بھی جائز ہے، البتہ دیگر لوگ کھانے میں مشغول ہوں توان سے اجازت لیکر اٹھناچاہئے ۔تاکہ ان کو کھانا جاری رکھنے میں شرمندگی نہ ہو ۔ دستر خوان احتیاط سے اٹھائے تاکہ کوئی چیز گرے نہیں ۔
حوالہ جات
١،۲عن ابن عمر رضي اللّٰہ عنہما قال: قال النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم: إذا وضعت المائدۃ، فلا یقوم رجل، حتی ترفع المائدۃ۔ (سنن ابن ماجۃ، کتاب الأطعمۃ / باب النہي أن یقام عن الطعام حتی یرفع ۲۳۷ رقم: ۳۲۹۵ دار الفکر بیروت ۳۔معمول کے کھانے کے علاوہ کوئی چیز کھانے کے لئے دستر خوان بچھانا بھی حدیث سے ثابت ہے ۔ عمدة القاري شرح صحيح البخاري (30/ 332، بترقيم الشاملة آليا) حدثنا ( علي بن عبد الله ) حدثنا ( معاذ بن هشام ) قال حدثني أبي عن ( يونس ) قال ( علي ) هو ( الإسكاف ) عن ( قتادة ) عن ( أنس ) رضي الله عنه قال ما علمت النبي أكل على سكرجة قط ولا خبز له مرفق قط ولا أكل على خوان فقيل لقتادة فعلى ما كانوا يأكلون قال على السفر حدثنا ( ابن أبي مريم ) أخبرنا ( محمد بن جعفر ) أخبرني ( حميد ) أنه سمع ( أنسا ) يقول قام النبي يبني بصفية فدعوت المسلمين إلى وليمته أمر بالأنطاع فبسطت فألقي عليها التمر والأقط والسمن
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احسان اللہ شائق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب