021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
رشوت دینے والی کمپنی کی اس ملازمت کا حکم جس کا رشوت سے تعلق نہ ہو
61364 اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلملازمت کے احکام

سوال

السلام علیکم،۔۔۔ گزارش یہ ہے کہ میں ایک کنسٹرکشن فرم میں بطورِ سی ای او ملازمت کررہا ہوں۔ آج کل یہ ایک معمول کی بات بن گئی ہے کہ کمپنیوں کو ٹھیکے حاصل کرنے کے لیے مجاز افسران کو رشوت دینی پڑتی ہے۔ ہماری کمپنی بھی بعض اوقات ٹھیکہ لینے کے لیے رشوت دیتی ہے، رشوت دینے یا لینے سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے، البتہ رشوت دے کر ٹھیکہ مل جانے کے بعد اس پراجیکٹ کو مکمل کروانا میری ذمہ داری ہے تو:کیا ایسے ملازمین جن کا براہِ راست تعلق رشوت دینے سے نہ ہو، مثلاًسی ای او ، ان کے لیے ایسی کمپنی میں ملازمت کرنا جائز ہے؟ نیز اس صورتِ حال میں مجھے کیا کرنا چاہیے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جن ملازمین کا رشوت کے لین دین سے کوئی تعلق نہ ہو، ان کے لیے ایسی کمپنی میں ملازمت کرنا جائز ہے۔ اگر آپ بھی رشوت کے لین دین میں شریک نہیں ہوتے تو آپ کے لیے بھی اس پروجیکٹ کی نگرانی کرنا اور اس کو مکمل کروانا جائز ہے۔ آپ کا فرض یہ ہے کہ آپ حکمت اور مصلحت کے ساتھ کمپنی کے مالکان پر رشوت کی حرمت اور نحوست واضح کرکے ان کو حتی الامکان رشوت نہ دینے پر آمادہ کرنے کی کوشش کریں۔
حوالہ جات
.
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبداللہ ولی

مفتیان

مفتی محمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب