021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
سفرمیں سنتیں پڑھنے کا حکم
61693 نماز کا بیانمسافر کی نماز کابیان

سوال

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک مسافر کے پاس ذاتی گاڑی ہے جس کی وجہ سے وہ سفر کی مشقت و تھکاوٹ سے کافی حد تک بچا ہوا ہےتو کیا اس پر لازم ہے کہ وہ سفر کے دوران سنتیں پڑھ لیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سفر میں فجر کی سنتوں کو نہ چھوڑے۔باقی اگر کبھی جلدی میں سنتوں کا وقت نہ ہو تو انہیں بھی چھوڑ سکتا ہے۔
حوالہ جات
قال العلامۃ االحصکفی رحمہ اللہ تعالی: ( ويأتي ) المسافر ( بالسنن ) إن كان ( في حال أمن وقرار ،وإلا ) بأن كان في خوف وفرار ( لا ) يأتي بها ،هو المختار؛ لأنه ترك لعذر، تجنيس . قيل: إلا سنة الفجر. (الدر المختار:2/737،دار المعرفۃ،بیروت،لبنان) وفی الفتاوی الہندیۃ:ولا قصر في السنن، كذا في محيط السرخسي.وبعضهم جوزوا للمسافر ترك السنن،والمختار أنه لا يأتي بها في حال الخوف،ويأتي بها في حال القرار والأمن، هكذا في الوجيز للكردري. (:1/139،دار الفکر،بیروت)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

ابولبابہ شاہ منصور صاحب / فیصل احمد صاحب