021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اسکولوں میں جنسی تعلیم دینے کا حکم
62483جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

عالمی سطح پر یہ رجحان پروان چڑھ رہا ہے کہ بچوں کو جنسیات کی تعلیم بھی دینی چاہئے،ہمارے ملک کے نصاب میں اس مضمون کو بھی شامل کردیا گیا ہے، اور ہوسکتا ہے کہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں بھی اس کو لازم کردیاجائے، اس کی ایک وجہ یہ بیان کی جاتی ہے کہ بڑھتی ہوئی اخلاقی بے راہ روی کی وجہ سے زنا اور خلاف فطرت فعل وغیرہ کے واقعات بڑھتے چلے جارہے ہیں، اور اس کی وجہ سے مختلف بیماریاں پیدا ہورہی ہیں، اس لئے طلبہ وطالبات کو جنس کی حقیقت سمجھائی جائے اور اس کی آڑ میں محفوظ سیکس کی تعلیم دی جائے تاکہ وہ بدکاری سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے محفوظ رہیں، یہ افسوس کی بات ہے کہ اخلاقیات کی تعلیم دینے اور برائی سے بچانے کے بجائے برائی کے محفوظ راستے تلاش کئے جارہے ہیں، لیکن سوال یہ ہے کہ اگر حکومت اس کو لازم کردے تو اسکولوں میں اس کی تعلیم دینے یا اپنے بچوں کو داخل کرنے کے کیا احکام ہوں گے؟کیا یہ بات مناسب ہوگی کہ حکومت سے کہاجائے کہ ہم بچوں کو اسلامی اقدار کی روشنی میں جنسیات کی تعلیم دیتے ہیں،اور مسلمان تعلیمی ادارے ایسی کتاب مرتب کریں جس میں بلوغ اور قریب البلوغ لڑکوں اور لڑکیوں سے متعلق شرعی احکام ، اخلاقی ہدایات، عفت و پاکیزگی کی اہمیت اور بے عفتی پر اخروی نقصان کے ساتھ ساتھ دنیوی مضرتوں کو واضح کیاجائے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

بچوں کو جنسی تعلیم دینے کا  اقدام انتہائی غیر مناسب اور اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے، بچوں اور بچیوں کو جنسی تعلیم دینے سے فحاشی اور عریانی کا بازار مزید گرم ہو گا، یہ بات بالکل خلافِ عقل  ہے کہ جنسی تعلیم دینے سے  زنا اور بدکاری کا دروازہ بند ہو جائے گا۔ لہذا حکومت کو ایسی کتابیں نصاب میں شامل نہیں کرنی چاہیئیں ، بلکہ بالغ اور قریب البلوغ بچوں اور بچیوں کے لیے بالغ ہونے کے بعد لازم ہونے والے شرعی احکامات سے متعلق کتب داخلِ نصاب کرنی چاہیئیں،  مثلاً: نماز اور روزہ وغیرہ کا فرض ہونا، لڑکی کے لیے اجنبی لوگوں سے پردے کا ضروری ہونا، پاکی اور ناپاکی سے متعلق مسائل وغیرہ۔اس کے علاوہ ایسی کتب بھی شامل کی جا سکتی ہیں جن میں زنا  اور فحاشی کے دنیوی اور اخروی نقصانات بیان کیے گئے ہوں۔

جہاں تک ایسے اسکولوں میں اپنے بچوں کو داخل کروانے کا تعلق ہے تو اگر واقعتاً ایسی کتب داخلِ نصاب ہوں

جن سے  بچوں کے جنسی بے راہ روی کا شکار ہونے کا خطرہ ہو تو ایسی صورت میں بچوں کو ایسے اسکولوں میں داخل کروانا نہیں ۔

حوالہ جات
....

محمدنعمان خالد

دارالافتاء جامعۃ الرشید، کراچی

18/جمادی الاخری 1439ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد نعمان خالد

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب