021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مخلوط تقریروں، مکالموں اور ڈراموں کا حکم
62485جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

ثقافتی پروگرام کے عنوان سے تقریریں، ڈرامے اور مکالمے کرانے کا سلسلہ  اسکولوں میں عام ہے، اس میں طالبات کو بھی تقریروں اور ڈراموں میں شریک کیاجاتا ہے، اس کے متعلق کیا شرعی حکم ہوگا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

وقتاً فوقتاً ثقافتی اور معلوماتی پروگرام کروانا بھی جائز ہے، بشرطیکہ طلبہ و طالبات دونوں کے لیے علیحدہ علیحدہ پروگراموں کا انعقاد کیا جائے، جس سے بے پردگی اور اختلاط لازم نہ آئے۔ مخلوط پروگرام کروانا جائز نہیں۔

حوالہ جات
.....

محمدنعمان خالد

دارالافتاء جامعۃ الرشید، کراچی

18/جمادی الاخری 1439ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد نعمان خالد

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب