03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
لڑکیوں کو خانہ داری سے متعلق تعلیم دینے کی شرعی حیثیت
62487جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

آج کل عصری تعلیمی اداروں میں طالبات کو بھی وہی مضامین پڑھائے جاتے ہیں جو طلبہ کے لئے ہوتے ہیں، ان کو ایسے مضامین کی تعلیم نہیں دی جاتی  جو ان کی ضرورتوں سے متعلق ہو، جیسے: سلائی، کڑھائی، پکوان، امور خانہ داری میں مہارت اور اولاد کی تربیت وغیرہ، جو ادارے مسلمان انتظامیہ کے تحت چلتے ہیں، وہ لڑکیوں کے لئے ان امور کی تعلیم کا انتظام کرسکتے ہیں، تو کیاان کو اس طرح کا انتظام کرنا چاہئے؟  اور چاہئے تو کیا  اسے واجب یا مستحب کا درجہ دیاجاسکتا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اللہ تعالیٰ کی طرف سے عورت کو امورِخانہ داری بجا لانے کی ذمہ داری سپرد کی گئی ہے، اسی لیے حکومت، قضاء، امامت اور معاشرے کا نظم ونسق چلانے سے متعلق دیگر سب امور مرد کے سپرد کیے گئے ہیں، لہذا اصولی طور پر طالبات کو دین کی بنیادی اور ضروری تعلیم دینے کے بعد سوال میں ذکرکردہ امور مثلا:سلائی، کڑھائی، پکوان، امور خانہ داری میں مہارت اور  اولاد کی تربیت وغیرہ سے متعلق تعلیم دینی چاہیے، اس لیے مسلمان  اداروں کی انتظامیہ کو ان امور کی تعلیم کا انتظام کرنا چاہیے۔

جہاں تک اس کو واجب یا مستحب قرار دینے کا تعلق ہے تو اس کو مستحب لغیرہ  کہا جا سکتا ہے، کیونکہ ان امور کو سیکھنے سے عورت ازدواجی زندگی اچھی طرح گزار سکتی ہے اور شرعی نقطۂ نظر سے عورت کو ایسی تعلیم دینا اچھی بات ہے جو اس کے لیے  ازدواجی زندگی کو اچھے طریقے سے نبھانے  میں  معاون  ثابت  ہو، کیونکہ ازدواجی زندگی کا قیام شریعت کی نظر میں مطلوب اور اس کو توڑنا مذموم ہے۔

یہ بھی یاد رہے کہ ضرورت کی حد تک  دنیوی تعلیم   بھی عورت کو سیکھنی چاہیے،  کیونکہ آٓج کل بعض شعبوں میں خواتین کا ہونا بھی ضروری ہے، جیسے اگر کوئی طالبہ میڈیکل کی تعلیم حاصل کر لے تو علاج معالجہ اور آپریشن وغیرہ کے لیے خواتین کو  مرد ڈاکٹرز کے پاس نہیں جانا پڑے گا، جس سے عورت اجنبی مرد کے سامنے بے پردہ ہونے سے محفوظ رہے گی۔ اس لیے عورت کے لیے ایسی تعلیم کرنا بھی  نہ صرف جائز، بلکہ حالات کے تقاضا کے پیشِ نظر  ضروری ہے۔

حوالہ جات

..........

محمدنعمان خالد

دارالافتاء جامعۃ الرشید، کراچی

18/جمادی الاخری 1439ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد نعمان خالد

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب