021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اجنبی مرد کا اجنبی عورت سے سلام کرنا،کیا شوہر کا بھانجا محرم ہے ؟
63004جائز و ناجائزامور کا بیانعورت کو دیکھنے ، چھونے اورجماع کرنے کے احکام

سوال

جناب مفتی صاحب، السلام علیکم ، مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات درکار ہیں: 1- کیا اجبنی مرد یا عورت ایک دوسرے کو سلام کر سکتے ہیں؟ 2- کیا شوہر کا بھانجا محرم ہے ؟ کیا اس سے پردہ ہوگا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

1- ضرورت کے وقت کرسکتے ہیں، بغیر ضرورت کے مناسب نہیں۔ اگر کوئی بھوڑی خاتون مرد کو سلام کرے تو اسے بلند اواز میں جواب دینا چاہیے۔ اس کے بر عکس اگر کوئی جوان مرد یا عورت سلام کرے تو اسے دل میں جواب دے دیں، منہ سے نہ بولیں۔ 2- شوہر کا بھانجا محرم نہیں ہے۔ اس سے پردہ کرنا ضروری ہے۔
حوالہ جات
ذکر فی الفتاوی الھندیۃ"وإذا سلمت المرأة الأجنبية على رجل، إن كانت عجوزا، رد الرجل عليها السلام بلسانه بصوت تسمع، وإن كانت شابة، رد عليها في نفسه. والرجل إذا سلم على امرأة أجنبية فالجواب فيه على العكس." (الفتاوى الھندیۃ، 5/326، رشيديه) قال العلامۃ الحصكفي رحمه اللہ تعالی: "ولا يكلم الأجنبية إلا عجوزا عطست أو سلمت فيشمتها لا يرد السلام عليها، وإلا لا، انتهى." قال العلامۃ ابن عابدین: "قولہ: (وإلا لا): أي وإلا تكن عجوزا بل شابة لا يشمتها، ولا يرد السلام بلسانه." (الدر المختار
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب