021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
تحفے میں دیے جانے والے بکرے کی قربانی
63091قربانی کا بیانقربانی کے جانور میں دوسروں کو شریک کرنے کے مسائل

سوال

اگر کوئی بکرا تحفہ میں دے اور وہ بکرا قربانی کے بھی قابل ہو، تو کیا ایسے بکرے کی قربانی کی جاسکتی ہے یا اپنا بکرا خریدنا ضروری ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر قربانی کی نیت کرلی جائے تو تحفے میں دیے جانے والے بکرے کی قربانی کی جا سکتی ہے۔ الگ سے بکرا خریدنے کی ضرورت نہیں ہے۔
حوالہ جات
قال العلامۃ قاضی خان: "رجل وهب لرجل شاة فضحى بها الموهوب له أو ذبحها لمتعة أو جزاء صيد ثم رجع الواهب في الهبة جازت الاضحية و المتعة." (فتاوى قاضيخان :3/ 212) ذکر فی الفتاوی الھندیۃ: "و اما ركنها فذبح ما يجوز ذبحه في الأضحية بنية الأضحية في أيامها لأن ركن الشئ ما يقوم به ذلك الشئ." (الفتاوی الھندیۃ: 5/291)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب