021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
نماز میں موبائل نکال کر نمبر دیکھنا
63299نماز کا بیاننماز کےمفسدات و مکروھات کا بیان

سوال

محترم جناب مفتی صاحب، اگر کوئی شخص نماز میں جیب سے موبائل نکالے،نمبر چیک کر ے، پھر گھنٹی بند کرنے کے بعد واپس جیب میں رکھ دے، تو کیا اس عمل سے نماز ٹوٹ جائے گی؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

دورانِ نماز گھنٹی بجنے پر جیب سے موبائل نکالنا اور نمبر دیکھ کر بند کرنے کا عمل مفسد صلوٰۃ ہے، کیوں کہ اسے دیکھ کر یہ سمجھا جاتا ہے کہ یہ شخص نماز میں نہیں ہے، اور ایسے عمل کو فقہی اصطلاح میں عملِ کثیر کہتے ہیں، جس سے نماز فاسد ہو جاتی ہے۔
حوالہ جات
ویفسدھا کل عمل کثیر لیس من أعمالھا ولا لإصلاحھا، وفیہ أقوال خمسۃ: أصحھا ما لا یشك الناظر في فاعلہ أنہ لیس فیھا، وفي الشامیۃ: الثالث: الحرکات الثلاثۃ المتوالیۃ کثیر والإ فقلیل۔ (الدر المختار مع الشامي: ۲؍۲۸۵) ویفسدھا العمل الکثیر لا القلیل والفاصل بینہما، إن الکثیر ہو الذي لا یشک الناظر لفاعلہ أنہ لیس في الصلاۃ۔ (طحطاوي علی مراقي الفلاح: ۳۲۲) إن کل عمل یشکک الناظر أنہ لیس في الصلاۃ، فہو کثیر، وکل عمل یشتبہ علی الناظر أنہ لیس في الصلاۃ فہو قلیل الخ۔ (البحر الرائق :۲؍۱۱ کراچی)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب