کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک تاجر اپنی دکان کے مال تجارت کی زکوٰۃ نکالنا چاہتا ہے تو کس قیمت کے اعتبار سے نکالے قیمت خرید یا قیمت فروخت؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
سامان تجارت کی زکوٰۃ نکالتے وقت قیمت فروخت کا اعتبار ہوگا۔پھر اگر کام تھوک کا ہو تو تھوک کی قیمت فروخت کا اعتبار ہوگا۔اگر پرچون کا کام ہو یا دونوں طرح کا ہو تو پرچون کی قیمت فروخت لگائی جائے گی۔
حوالہ جات
قال العلامۃ الحصکفی رحمہ اللہ تعالی:" وتعتبر القيمة يوم الوجوب، وقالا يوم الأداء. وفي السوائم يوم الأداء إجماعا، وهو الأصح.ويقوم في البلد الذي المال فيه.ولو في مفازة ففي أقرب الأمصار إليه. فتح.
وقال العلامۃ ابن عابدین رحمہ اللہ تعالی:" وفي المحيط: يعتبر يوم الأداء بالإجماع،وهو الأصح اهـ. فهو تصحيح للقول الثاني الموافق لقولهما، وعليه فاعتبار يوم الأداء يكون متفقا عليه عنده، وعندها."
(الدر المختار مع رد المحتار:2/286،دار الفکر،بیروت)