021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اجنبی عورت سے بات کرنا
63295جائز و ناجائزامور کا بیانعورت کو دیکھنے ، چھونے اورجماع کرنے کے احکام

سوال

السلام علیکم، کیا فرماتے ہیں علمائے کرام درج ذیل مسائل کے بار ے میں: 1- کسی اجنبی عورت سے بلا ضرورت یا ضرورت کے وقت بات کرنا کیسا ہے؟ 2- اگر آمنے سامنے بات نہ کرے بلکہ ایس ایم ایس (SMS) کے ذریعے بات کرے تو اس کا کیا حکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

1- بلاکسی ضرورت کے اَجنبی عورت سے بات چیت کی اِجازت نہیں، لیکن اگر کوئی ضرورت در پیش ہو تو اَجنبی عورت سے بقدر ضرورت بات چیت کی گنجائش ہے۔ 2- موبائل پر کسی ا جنبیہ سے میسیج کے ذریعہ گفتگو کرنا ایسا ہی ہے جیسے آمنے سامنے گفتگو کرنا، اس لئے یہ ناجائز ہے۔
حوالہ جات
قال العلامۃ الحصکفی رحمہ اللہ تعالی: " ولا یکلم الأجنبیۃ إلا عجوزا" (الدر المختار مع رد المحتار:6/369) وقال ایضا: " وصوتها على الراجح وذراعيها على المرجوح " ثم قال العلامۃ ابن عابدین فی شرحہ: "قولہ: (علی الراجح): عبارة البحر عن الحلية أنه الأشبه. وفي النهر وهو الذي ينبغي اعتماده ... نغمة المرأة عورة، وتعلمها القرآن من المرأة أحب." ( الدر المختار مع رد المحتار: 1/407)  
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

ابولبابہ شاہ منصور صاحب / فیصل احمد صاحب