021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
صاحب ترتیب کون کہلاتا ہے؟
63652نماز کا بیانقضاء نمازوں کا بیان

سوال

سوال:کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ صاحب ترتیب کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ نمازی جس کی بلوغت سے لے کر اب تک کوئی چھ نمازیں قضا نہ ہوئی ہو،اس حوالے سے وضاحت فرمادیں کہ چھ نمازوں مراد یہ ہے کہ کبھی بھی مسلسل چھ نمازیں قضا نہ ہوئی ہو یا کہ بلوغت سے اب تک کل چھ نمازیں قضا نہ ہوئی ہوں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صاحب ترتیب وہ شخص کہلاتا ہے جس کی بلوغت کے بعد سے چھ نمازیں قضاء نہ ہوئی ہوں،چاہے مسلسل یا متفرق طور پر اور اگر قضاء ہوئی ہو تو اس نے اس کو لوٹا لیا ہو اور فی الحال اس کے ذمے کوئی کسی نماز کی قضاء لازم نہ ہو۔
حوالہ جات
"اللباب في شرح الكتاب" (1/ 87): "(وإن فاتته صلوات رتبها) لزوماً (في القضاء كماوجبت) عليه (في الأصل) : أي قبل الفوات، وهذا حيث كانت الفوائت قليلة دون ست صلوات، وأما إذا صارت ستاً فأكثر فلا يلزمه الترتيب؛ لما فيه من الحرج؛ ولذا قال: (إلا أن تزيد الفوائت على ست صلوات) وكذا لو كانت ستاً، والمعتبر خروج وقت السادسة في الصحيح، إمداد (فيسقط الترتيب فيها) : أي بينها، كما سقط فيما بينها وبين الوقتية، ولا يعود الترتيب بعودها إلى القلة على المختار كما في التصحيح".
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب