021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
پاک اور ناپاک کپڑوں کا ایک ساتھ دھونا
77800پاکی کے مسائلنجاستوں اور ان سے پاکی کا بیان

سوال

ہمیں کپڑاپاک کرنے کاطریقہ معلوم نہیں تھا،کافی وقت سےمیں پاک اورناپاک کپڑے ایک ساتھ دھو دیتی تھی،ایک بارواشنگ مشین میں اورایک بار کھنگال لیتی،کبھی کبھی کسی کپڑے کے ساتھ ناپاکی دھونے کے بعد نظر آتی،میں وہاں سے پھر دھو لیتی ہوں،اب ان کپڑوں کا کیا حکم ہے؟ اوران میں پڑھی گئی نمازوں کا کیا حکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر ہر کپڑے کو پاک پانی میں کھنگالا گیا ہو یا کم از کم ایک ساتھ دھونے کے بعد اس پر صاف پانی  بہایا گیا ہو اوراس طرح دھونے کے بعد نجاست کا اثر(بو ،رنگ) نہ رہتا ہو تو  ان کو پاک سمجھا جائے گا،اور ان میں پڑھی گئی نمازیں درست قرار دی جائیں گی،لیکن صرف دو دفعہ دھونا خلاف احتیاط ضرور ہے۔البتہ اگر  ایک ہی پانی میں سارے کپڑے کنگھالے گئے ہوں تو ایسے کپڑے ناپاک ہی رہیں گے اور ان میں پڑی گئی نمازوں کا احتیاط کے ساتھ اندازہ کرکے دہرانا ضروری ہے۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 333)
وقد صرح في شرح المنية عند قوله: روي عن أبي يوسف أن الجنب إذا اتزر في الحمام وصب الماء على جسده ثم على الإزار يحكم بطهارة الإزار، وإن لم يعصر.

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۱صفر۱۴۴۴ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب