سوال: زید مدرسے کا مہتمم ہے اس نے کہاہے کہ وہ مدرسہ کے لئے چندہ نہیں کرے گا، اور اگر چندہ کیا تو اس کی بیوی کو تین طلاق ہوں۔
پوچھنا یہ ہے کہ کیا اگر زید کسی سے مدرسہ کیلئے چندہ دینے کی سفارش کرے تو بھی حانث ہو جائے گا یا نہیں ؟؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اگر یہ بات کہتے وقت مہتمم صاحب کی نیت میں چندہ کی وہ خاص صورت ہو جو کہ عام مروج ہے ( یعنی مساجد وغیرہ میں اسپیکر پر چندہ کیلئے اعلانات کرنا) تو غیر رسمی طریقہ سے لوگوں کو مدرسہ کی طرف راغب کرنے سے حانث نہیں ہو گا، تاہم اس سے بھی احتیاط کرنی چاہیے۔ اور اگر کوئی نیت نہ تھی تو سفارش و ترغیب بھی چونکہ چندہ کے زمرے میں داخل ہے، لہذا حانث ہو گا اور طلاق واقع ہو جائے گی۔
حوالہ جات
الدر المختار - (4 / 13)
"فإن الايمان مبنية على العرف، فما تعورف الحلف به فيمين وما لا فلا"
رد المحتار - (14 / 124)
"إذا علمت ذلك ظھر لك أن قاعدةبِناء الأيمان علی العرف معناه أن الْمُعْتَبرهو الْمَعنی الْمَقصود في العرف من اللفظ الْمُسمى ، وإِن كان في اللغة أَو فی الشرعِ أعم من الْمَعنى الْمُتعارف "