021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
لے پالک (متبنیٰ) کی وراثت
62010/57میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

اگر کوئی شخص اپنا بیٹا پیدائش کے تیسرے دن ہی اپنے سالے کو دے دے، اور وہ بچہ اپنے ماموں کے ہاں پلا بڑھا اور اپنے نام کے ساتھ حقیقی باپ کے نام کے بجائے اپنے ماموں کا نام لکھتا ہے، تو کیا یہ بچہ اپنے حقیقی والد کی میراث میں شریک ہو گا ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

کسی بچے کو منہ بولابیٹا کہنے سے وہ شخص اس کا حقیقی والد نہیں ہو جاتا، بلکہ اس بچے کا باپ وہی کہلائے گا جس کے نطفہ سے اس کی پیدائش ہے۔ اور ایسے بچے کا اپنے نام کے ساتھ اپنے حقیقی والد کا نام لکھنا ضروری ہے۔ اسی طرح یہ بچہ اپنے حقیقی والد کے میراث میں شریک ہو گا، اپنے منہ بولے باپ کے میراث میں شریک نہ ہوگا۔
حوالہ جات
القرآن [الأحزاب/4، 5] وَمَا جَعَلَ أَدْعِيَاءَكُمْ أَبْنَاءَكُمْ ذَلِكُمْ قَوْلُكُمْ بِأَفْوَاهِكُمْ وَاللَّهُ يَقُولُ الْحَقَّ وَهُوَ يَهْدِي السَّبِيلَ (4) ادْعُوهُمْ لِآَبَائِهِمْ هُوَ أَقْسَطُ عِنْدَ اللہ۔۔۔الخ فَلَمَّا قَضَى زَيْدٌ مِنْهَا وَطَرًا زَوَّجْنَاكَهَا لِكَيْ لَا يَكُونَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ حَرَجٌ فِي أَزْوَاجِ أَدْعِيَائِهِمْ إِذَا قَضَوْا مِنْهُنَّ وَطَرًا وَكَانَ أَمْرُ اللَّهِ مَفْعُولًا [الأحزاب/37]
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب