021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مجسم اور غیر مجسم کھلونوں کی تجارت کاحکم
64549/58خرید و فروخت کے احکامخرید و فروخت کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

سوال:میرا سوال یہ ہے کہ میں بچوں کے کھلونوں کا کام کرتا ہوں۔ بعض کھلونے ایسے بھی ہوتے ہیں کہ کسی جاندار کا پورا مجسمہ بنا ہوتا ہے۔ اور بعض مجسمے ایسے بھی ہوتے ہے کہ چارجنگ یا بیٹری کے ذریعے حرکت بھی کرتے ہیں اورمیوزک بھی بجاتے ہیں۔ کیا ایسے کھلونوں کا کاروبار کرنا جائز ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

کھلونوں کی تجارت جائز ہے، البتہ ایسے کھلونے جن میں میوزک بجے یا کسی جاندارکا مجسمہ ہو ان کی خریدو فروخت اور بچوں کو دلوانا جائز نہیں، لہٰذا ان سے اجتناب کرتے ہوئے آپ اس کاروبار کو جاری رکھ سکتے ہیں۔
حوالہ جات
الجمع بين الصحيحين البخاري ومسلم (1/ 116) - الحادي والعشرون عن مسروق قال قال عبد الله قال رسول الله {صلى الله عليه وسلم} إن أشد الناس عذاباً يوم القيامة المصورون وفي رواية لمسلمٍ إن من أشد أهل النار يوم القيامة عذاباً المصورون وعند البرقاني في حديث ابن أبي عمير عن سفيان إن أشد الناس عذاباً يوم القيامة رجلٌ قتله نبي أو مصورٌ يصور هذه التماثيل دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب