021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
قربانی کی چربی کا تیل نکال کر بیچنا
69311قربانی کا بیانقربانی کے مستحبات اور قربانی کے جانور سے انتفاع کا حکم

سوال

قربانی کے حصے میں کچھ چربی تھی ،اس کا تیل نکال کر اس تیل کو بیچ دیا ،آیا یہ جائز  ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

قربانی کے گوشت ،چربی یا ان سے بنی ہوئی کوئی چیز نقدی کے بدلے  بیچنا جائز نہیں ہے۔حاصل شدہ رقم صدقہ کرنا واجب ہے،ہاں اگر نقدی کے بجائے کو ئی ایسا سامان لیا گیا جسے اپنے حالت پر باقی رکھتے ہوئے فائدہ حاصل کیا جاسکے ،جیسے برتن وغیرہ تو اس صورت میں صدقہ کرنا واجب نہیں۔

حوالہ جات
وفی الھندیۃ:ولایحل بیع شحمھا، وأطرافھا ،ورأسھا ، وصوفھا ،ووبرھا ،وشعرھا ،ولبنھا الذی یحلبہ منھا بعد ذبحھا بشیئ ،لا یمکن الانتفاع بہ إلا بعد استھلاک عینہ من الدراھم والدنانیر والماکولاتوالمشروبات.(الفتاوی الھندیۃ:5/372)
 ویتصدق بجلدھا ؛لأنہ جزء منھا ،أو یعمل منہ آلۃ تستعمل فی البیت.….  ولا    بأس بأن یشتری بہ ما ینتفع بہ فی البیت بعینہ  استحسانا…..لو باع الجلد أو اللحم بالدراھم أو بما لاینتفع بہ إلا بعد استھلاکہ :تصدق بثمنہ ؛لأن القربۃ انتقلت إلی بدلہ ،وقولہ ﷺ ((من باع جلد أضحیتہ فلا أضحیۃ لہ ))یفید کراھۃ البیع ،أما البیع فجائز؛لقیام الملک ،والقدرۃ علی التسلیم.(الھدایۃ:4/88)

کلیم اللہ

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

19/رجب المرجب 1441ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

کلیم اللہ بن حبیب الرحمن

مفتیان

ابولبابہ شاہ منصور صاحب / فیصل احمد صاحب