021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایزی پیسہ اکاؤنٹ پر ملنے والے فری منٹ
62854سود اور جوے کے مسائلسود اورجوا کے متفرق احکام

سوال

ہم لوگ ایزی پیسہ اکاؤنٹ استعمال کرتے ہیں،جب ہم اس میں ایک ہزار روپے ڈالتے ہیں تو ایزی پیسہ اکاؤنٹ والوں کی طرف سے ہمیں ہر روز پچاس منٹ ملتے ہیں اور ہمارے پیسے محفوظ ہوتے ہیں اپنے حال پر،اس بارے میں تفصیل سے بتائیں، کیا یہ منٹ سود کے حکم میں آتے ہیں یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اکاؤنٹ میں رکھی ہوئی رقم قرض کے حکم میں ہوتی ہے اور قرض پر ملنے والا نفع سود ہونے کی وجہ سےحرام ہوتا ہے۔اس لیے ایزی پیسہ اکاؤنٹ میں رکھی ہوئی رقم پر ملنے والے فری منٹ سود ہے جس کا استعمال جائز نہیں ہے۔البتہ اگر یہ نفع مقصود یا مشروط نہ ہو تو لینا جائز ہوتا ہے۔لہذا صورت مذکورہ میں اگر آپ اکاؤنٹ میں رقم فری منٹ حاصل کرنے کی نیت سے نہیں رکھتے بلکہ ٹرانسفر کرنے کی نیت سے رکھتے ہیں یا کسی نےآپ کو رقم بھیجی اور اس کونکالنے سے پہلے کمپنی کی طرف سے آپ کو غیر مشروط طور پر فری منٹ موصول ہو گئے تو اس صورت میں ان فری منٹس کے استعمال کی گنجائش ہے۔پھر بھی احتیاط بہتر ہے۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5/ 166) [مطلب كل قرض جر نفعا حرام] (قوله كل قرض جر نفعا حرام) أي إذا كان مشروطا كما علم مما نقله عن البحر، وعن الخلاصة وفي الذخيرة وإن لم يكن النفع مشروطا في القرض، فعلى قول الكرخي لا بأس به ويأتي تمامه
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب