021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
رسالوں کے سالانہ پیکج کا حکم
62059خرید و فروخت اور دیگر معاملات میں پابندی لگانے کے مسائلمتفرّق مسائل

سوال

آج کل ہوتا یہ ہے کہ رسائل و جرائد والے یہ پیکج دیتے ہیں کہ اگر پورے سال کے رسالے ایک ساتھ خریدیں گے تو مثلا 20 فیصد ڈسکاؤنٹ دیا جائے گا۔ اس صورت میں ادارے والے ایک معین قیمت پیشگی وصول کر لیتے ہیں اور پھر ہر مہینے یا ہر ہفتہ رسالہ بھیجتے ہیں۔ کیا ایسا کرنا جائز ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ایسا کرنا جائز ہے۔ اس طرح کامعاملہ فقہاء کی اصطلاح میں "بیع الاستجرار" کہلاتا ہے۔ فقہاء نے اس کے جواز کی صراحت کی ہے۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (4 / 516): ما يستجره الإنسان من البياع إذا حاسبه على أثمانها بعد استهلاكها جاز استحسانا. الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (4 / 516): ولو أعطاه الدراهم، وجعل يأخذ منه كل يوم خمسة أمنان ولم يقل في الابتداء اشتريت منك يجوز وهذا حلال وإن كان نيته وقت الدفع الشراء؛ لأنه بمجرد النية لا ينعقد البيع، وإنما ينعقد البيع الآن بالتعاطي والآن المبيع معلوم فينعقد البيع صحيحا. اهـ.
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب