021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
تعلیقا دی ہوئی تین طلاقوں سے رجوع کا حکم
67988طلاق کے احکامالفاظ کنایہ سے طلاق کا بیان

سوال

زید نے اپنی بیوی سے کہا کہ آج کے بعد  اگر تم اپنی بہن کے شوہر  سے ملی تو  تمھیں تین طلاق۔ اب خاندان میں شادی ہے اور رشتہ دار صلح چاہتے ہیں اور شوہر بھی اس بات سے رجوع چاہتا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ کوئی ایسا طریقہ ہوسکتا ہے کہ بیوی کو طلاق واقع نہ ہو اور وہ اپنی بہن کے شوہر سے مل بھی سکے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ایک مرتبہ شرط پر طللاق  معلق کردینے کے بعد شرط واپس لینے کا اختیار نہیں رہتا،لہٰذا صورت مسئولہ میں اگر زید کی اہلیہ متعلقہ بہن  کے شوہر سے ملے گی تو  اس پر تین  طلاقیں    واقع ہوجائیں  گی ۔البتہ یہ  تعلیق  ختم کرنے کی صورت یہ ہے کہ زید  اپنی اہلیہ کو ایک طلاق دے دے ،پھر عدت پوری ہونے کے بعد   زید کی اہلیہ مذکورہ بہن کے شوہر سے مل لے ،اس طرح تعلیق ختم ہوجائے گی ،پھر زید اپنی اہلیہ سے دوبارہ نکاح کرلے ،اب اگر نکاح کے بعد زید کی اہلیہ مذکورہ بہن کے شوہر سے ملے گی تو  طلاق واقع نہ ہوگی۔لیکن یہ بات ذہن میں رہے کہ  عورت کے لیے بہن کا شوہر نامحرم ہوتا ہے  ،عورت کے لیے اس سے بلا ضرورت میل جول  رکھنا   شرعا جائز نہیں ۔لہٰذا اگر  تعلیق ختم ہونے کے بعد بھی نہ ملے تو زیادہ بہتر ہے۔

حوالہ جات
فی الفتاوی الھندیۃ: وإذا أضافه إلى الشرط وقع عقيب الشرط اتفاقا، مثل أن يقول لامرأته: إن دخلت الدار ،فأنت طالق.(الفتاوی الھندیۃ:1/420)
و فی الفتاوی الھندیۃ :وإن وجد في غير الملك انحلت اليمين بأن قال لامرأته: إن دخلت الدار، فأنت طالق ،فطلقها قبل وجود الشرط ،ومضت العدة ثم دخلت الدار تنحل اليمين، ولم يقع شيء، كذا في الكافي.)الفتاوی الھندیۃ:1/415)
وقال العلامۃ الحصکفی رحمہ اللہ:فحيلة من علق الثلاث بدخول الدار ؛أن يطلقها واحدة ثم بعد العدة تدخلها فتنحل اليمين فينكحها.(الدر المختار مع رد المحتار:3/355)
قال صاحب الھدایۃ:وإذا أضافه إلى شرط وقع عقيب الشرط ،مثل أن يقول لامرأته ؛إن دخلت الدار فأنت طالق ، وهذا بالاتفاق؛ لأن الملك قائم في الحال، والظاهر بقاؤه إلى وقت وجود الشرط ،فيصح يمينا أو إيقاعا.(الھدایۃ :1/244)

محمد عثمان یوسف

     دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

  1.  جمادی الاول1 144ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد عثمان یوسف

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب