021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مرحومین کو ایصال ثواب برابر ملےگا یا تقسیم ہوکر؟
71493قسم منت اور نذر کے احکاممتفرّق مسائل

سوال

مرحومین کے ایصال ثواب کے لیے جو بھی پڑھ کر  بخشتے ہیں، اس میں ہر ایک کا نا م لینا ضروری ہے یا صرف یہ کہنا کافی ہے کہ سب کو اس کا ثواب پہنچے؟نیز کیا سب کو برابر ثواب ملے گا یا تقسیم ہوکر ملے گا؟ ۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

میت کےلیےایصال ثواب کرنا بہترہےچاہےیہ ایصال ثواب مالی صدقہ کی صورت میں ہو یا قرآن کریم کی تلاوت اور کلمہ طیبہ کی ورد کی صورت میں ، ان سب کا ثواب میت کو پہنچتاہے ۔اس میں بہتر تو یہ ہے کہ سب کا الگ الگ نام لیا جائے اور ان کے لیے ایصال ثواب کیا جائے ،لیکن یہ بظاہرکافی مشکل ہے  اس لیے یہ کہنا کافی ہے کہ اس کا ثواب سب مرحومین کو پہنچ جائے ،اور  ہر ایک کو برابر کا ثواب ملے گا کسی سے کوئی کمی نہیں کی جائے گی۔

حوالہ جات
السنن الصغير للبيهقي (1/ 213)
عن أبي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:  «من توضأ فأحسن وضوءه ثم راح فوجد الناس قد صلوا أعطاه الله مثل أجر من صلاها وحضرها لا ينقص ذلك من أجرهم شيئا»
مختصر سنن أبي داود للمنذري (1/ 173)
عن أبي هريرة قال: قال رسول اللَّه -صلى اللَّه عليه وسلم-: "من توضأ فأحسن وضوءه، ثم راح فوجد الناس قد صلوا، أعطاه اللَّه عز وجل مثل أجر من صلاها وحضرها، لا يَنْقُص ذلك من أجرهم شيئًا" حكم الألباني:  صحيح۔

    وقاراحمد

 دارالافتاء جامعۃ الرشیدکراچی

  ۲۲ جمادی الثانی ۱۴۴۲

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

وقاراحمد بن اجبر خان

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب