021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مرغی کے جھوٹے پانی کا حکم
71073پاکی کے مسائلپانی کے مسائل

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام  اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں نے مرغیاں پالی ہیں اور میں انہیں  روٹی پانی میں بھگو کر دیتا ہوں ، اب تھال کا پانی گندہ ہوگا یا صاف ؟ اور اس سے وضؤ کرنے کا کیا حکم ہے ؟ رہنمائی فرمائیں ۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

عام طور پرمرغیاں آزاد پھرتی ہیں اور گندگی بھی کھاتی ہیں، لہذ ان  کا جوٹھا مکروہ ہوگا ۔ اب ایسے پانی سے وضو کرنا بھی مکروہ ہوگا ،لیکن  آپ کی پالتو مرغیاں اگر آزاد نہیں پھرتی اورگندگی کھانے کا خدشہ بھی نہیں ہوتا، تو ایسا پانی پاک شمار ہوگا اور اس سےوضوء بلا کراہت جائز ہوگا۔

حوالہ جات
قال العلامۃ نظام الدین رحمہ اللہ : وکذا سؤر ما یؤکل لحمہ من الدواب والطیور طاھر ماخلا الدجاجۃ المخلاۃ ، والإبل ، والبقر الجلالۃ، فسؤرھا یکرہ حتی لو کانت الدجاجۃ محبوسۃ بحیث لا یصل منقارھا تحت قدمیھا لایکرھ و إن وصل فھی بمعنی المخلاۃ، ھکذا فی محیط السرخسی . ثم قال : الماء المکروہ إذا توضأبہ مع وجودالماء المطلق کان مکروھا وعند عدمہ لا یکون مکروھا  ،کذا فی الاختیار شرح المختار .(الفتاوی الھندیۃ :1/27)
قال العلامۃ ابن عابدین رحمہ اللہ : وأما المخلاۃ فلعابھا طاھر فسؤرھا کذلک ؛لکن لما کانت تأکل العذرۃ  کرہ سؤرھا .(ردالمحتار : 1/384)
قال العلامۃ قاضی خان رحمہ اللہ : وسؤر الدجاجۃ المخلاۃ مکروہ . وقال أیضا: ثم سؤر الطاھر بمنزلۃ الماء المطلق ، فإن استعمل الماء المکروہ مع القدرۃ علی الماء المطلق صحت طھارتہ ویکرہ .(فتاوی قاضی خان:1/25)

سردارحسین

دارالافتاء،جامعۃ الرشید ،کراچی

29/جمادالاولی/1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سردارحسین بن فاتح رحمان

مفتیان

ابولبابہ شاہ منصور صاحب / شہبازعلی صاحب