021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کاروبارسےزکوۃاداکرنے کاطریقہ
68621زکوة کابیانسامان تجارت پر زکوۃ واجب ہونے کا بیان

سوال

سوال:کاروبار سےزکوۃ کیسے نکا لی جائے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

کاروبارسےزکوۃ اداکرنے کاطریقہ یہ ہےکہ قابل زکوۃ اشیاء(سونا،چاندی،مال تجارت) کی قیمت فروخت کےاعتبارسے مجموعی لاگت معلوم کرلیں اوراس میں نقدی جمع کریں،پھرآپ کےذمہ لوگوں کے جوقرضے ہیں،ان کوجمع کرکےمجموعی لاگت سے نفی کردیں ، اس کےبعد جو رقم باقی بچ جائے،اگروہ نصاب زکوۃ کےبرابرہے،تو اس کا ڈھائی فیصد کے حساب  سےزکوۃ اداکریں۔

حوالہ جات
البناية شرح الهداية (3/ 367)
الزكاة واجبة في عروض التجارة كائنة ما كانت إذا بلغت قيمتها نصابا من الورق أو الذهب يقومها بما هو أنفع للمساكين۔

ضیاء اللہ

دارالافتاء جامعۃ الرشیدکراچی

16/جمادی الاولی1441ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

ضیاء اللہ بن عبد المالک

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب