021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
قرض سےزائدمال میں زکواۃ واجب ہے
68622زکوة کابیانسونا،چاندی اور زیورات میں زکوة کے احکام

سوال

سوال:میرےجس کےاوپرپیسےیعنی قرض ہو اوردوسروں کےمیرےپرقرض ہواس میں زکاۃکاکیاحکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

آپ کےذمےمیں جوواجب الاداء رقوم مثلاقرض(سونا،چاندی،مال تجارت کا) ہے،توزکوۃ کاحساب کرتے وقت اس قرضہ کی رقوم کونکالنےکےبعد نصاب کااعتبارہوگا،اورجوقرضے(تجارتی یانقدی)دوسروں کےذمےہیں ، انہیں نصاب میں شامل کیاجائےگا،واجب الاداءقرض کی رقوم نکالنےکےبعد اگروہ مال نصاب کوپہنچتاہو ،توآپ پرزکوۃ کی ادائیگی واجب ہے،ورنہ نہیں ہے۔لیکن یہ حکم اس وقت ہےجب زکوۃ واجب ہونےسےپہلےآپ کےذمہ میں  قرض ہوں۔لہذااگرسال پوراہوگیااورزکوۃ لازم ہوگئی،لیکن اب تک ادا نہیں کی تھی کہ آپ کےذمےکسی کاقرض ثابت ہوگیا،تویہ قرض جوبعد میں لازم ہوا،زکوۃ کےنصاب سےمنہانہیں کیاجائےگاااورکل مال پرزکوۃ لازم ہوگا۔

  آپ کاکسی کےذمہ قرضہ(سونا،چاندی،مال تجارت کا)ہو،تووصولی قرضہ کےبعدزکوۃ دیناواجب ہوتاہے، لیکن    اگروصولی سےپہلےاداکی جائےتویہ بھی جائزہے۔ البتہ زکوۃ گزشتہ تمام سالوں کااداءکرنافرض ہے۔   

حوالہ جات
....

ضیاء اللہ

دارالافتاء جامعۃ الرشیدکراچی

16/جمادی الاولی1441ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

ضیاء اللہ بن عبد المالک

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب