69208 | زکوة کابیان | مستحقین زکوة کا بیان |
سوال
کیاامام صاحب زکوۃ کےپیسوں سےاپنی فیملی کےلیےمستقل رہائش خریدسکتاہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
شریعت کااصول ہےکہ ایک شخص کا کسی فقیرکوزکوۃ کی اتنی رقم دیناکہ اس سےوہ صاحب نصاب بن جائے مکروہ ہے۔البتہ اگرصورت مذکورہ میں امام صاحب کومختلف لوگ زکوۃ کی رقم دے کرمالک بنادیں تو اس کےلیےاس رقم سے رہائش خریدنا جائزہے،نیزاگرامام پہلےمکان خریدکرقرض دار بن جائےاور اس کےبعد زکوۃ کی رقم دی جائے جس سےوہ اپناقرضہ اداکریں تو یہ بہترہے۔
حوالہ جات
الدر المختار شرح تنوير الأبصار وجامع البحار (ص: 138)
(وكره إعطاء فقير نصابا) أو أكثر (إلا إذا كان) المدفوع إليه (مديونا و) كان (صاحب عيال) بحيث (لو فرقه عليهم لا يخص كلا) أو لا يفضل بعد دينه (نصاب) فلا يكره فتح۔
ضیاءاللہ
دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی
16رجب الخیر1441ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | ضیاء اللہ بن عبد المالک | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |