021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کسی مخصوص کمپنی کی ادویہ لکھنے کی وجہ سے ڈاکٹر کاکمیشن لینا
77849اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلدلال اور ایجنٹ کے احکام

سوال

عرض یہ ہے کہ میں ایک ڈاکٹر ہوں،میں مریض کودوائی لکھ کردیتا ہوں اوراس دوائی لکھ کر دینےکےمیں اپنے پیسےیعنی فیس لیتاہوں،اگرمیں کسی ایک مخصوص کمپنی کی دوائی لکھ کردوں تو کمپنی والےاس کےعوض مجھےکمیشن دیں گے،یعنی اگردواءکی کل قیمت 500 روپے ہےاوراس میں کمپنی کا منافع 100 روپے ہوتا ہےتو کمپنی والےاس 100 روپےمیں سے 40 یا 50 روپےمجھےدیں گے اور اس میں مریض کا کسی قسم کا نقصان نہیں ہوگا،یعنی

 ۱۔دوائی کی قیمت بھی مارکیٹ کی باقی کمپنیوں کے مطابق ہوگی ۔

۲۔دوائی معیار کے لحاظ سے  بھی اچھی ہوگی۔

۳۔مریض کی بیماری کے مطابق دوا کی ضرورت بھی ہوگی یعنی غیر ضروری دوائی نہیں ہوگی۔

۴۔باقی بھی مریض کا کسی قسم کا مالی یا طبی نقصان نہیں ہوگا۔ اگر میں کمیشن لیتا ہوں تومریض کی جیب سے اتنے ہی پیسے نکلیں گے جتنے اگر میں کمیشن نہ لوں ۔یعنی مریض کو پیسوں کے لحاظ سے کوئی نقصان نہیں ہوگا،تو کیا اس صورت میں کمپنی سے میں پیسے لوں یا کسی قسم کی کوئی اور چیز لوں تو وہ میرے لیئے جائز ہوگی یا نا جائز یا حرام یا مکروہ ؟راہنمائی فرما دیں گے تو بہت مہربانی ہوگی،اگر تفصیلی جواب مل جائے تو بہت مہربانی ہوگی،کیونکہ آپ کا جواب کچھ دوستوں کو دکھانا اورسمجھانا ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

کمیشن کے معاملہ کو فقہاء کرام نے ضرورت کی وجہ سے جائز قرار دیا ہے،لہذااگر واقعۃ سؤال میں مذکورہ شرائط اور امور کی رعایت رکھ کر کمپنی سے کمیشن لیا جاتا ہے تو یہ شرعا جائز ہے،البتہ اگرکمپنی یا ڈاکٹر متعلقہ شرائط کی  پابندی نہ کریں تو ایسی صورت میں ایسا کمیشن دینےیالینے کا معاملہ جائزنہیں۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 47)
(قوله أو مدة) إلا فيما استثنى: قال في البزازية: إجارة السمسار والمنادي والحمامي والصكاك وما لا يقدر فيه الوقت ولا العمل تجوز لما كان للناس به حاجة ويطيب الأجر المأخوذ لو قدر أجر المثل 

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۳صفر۱۴۴۴ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب