021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
امام سےاختلاف کی وجہ سے دوسری مسجد بنانا
70227جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

ہمارے گاؤں جھانگڑہ میرہ میں مسجد کے پیش امام ایک حق پرست عالم اور مفتی ہیں ،شرک وبدعت کی تردید اور مسائل حق کا بیان کرتے ہیں، لیکن گاؤں کے کچھ لوگ مخالف ہوگئے اور پرانی مسجد سے چند منٹ کے فاصلے پر دوسری مسجد بنانے کا ارادہ کیا ہے جس کی وجہ سے پرانی مسجد کے پنج وقتہ نمازوں، جمعہ اور عیدین کی نمازوں میں کمی آجائے گی اور گاؤں کے لوگوں کا آپس میں نفرت بڑھ جانے کا قوی اندیشہ ہے، مذکورہ تفصیل کی بعد سوال یہ ہے کہ اس صورت حال میں دوسری مسجد بنانا شرعا جائز ہے یا نہیں؟ جبکہ پرانی مسجد کے امام حق بجانب ہیں اور گاؤں کے لوگوں کی اکثریت امام صاحب کے حق میں ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر مخالف لوگوں کی مخالفت واقعۃ کسی جائز بات پر ہو یا کم از کم مسلکی اختلاف کی وجہ سے محض رفع اختلاف وفساد مقصود ہواورپہلی مسجد کے امام سے کسی جائز اورشرعی حکم کی مخالفت  یاپہلی مسجدکےنمازیوں کاتوڑنا مقصودنہ ہوتوان کے لیے  دوسری مسجد بناناشرعا جائز ہے،ورنہ جائز نہیں۔(ماخوذ ازفتاوی محمودیہ :ج۱۴ ،ص۴۴۱،۴۳۸)

امام صاحب کو چاہئے کہ حق بیان کرنے کا انداز وہ اختیار کرے جو عوام کی سمجھ کے مطابق ہو، اگر لوگوں  میں اختلاف کی بنیاد امام صاحب کا طریقہ اصلاح یا انداز بیان ہوتو امام صاحب کو اس کی اصلاح کرنی چاہئے،نیزعلمی واختلافی مسائل عوام میں بیان کرنے اور ان اختلافی مسائل کی وجہ سے مخالف پرطعن وتشنیع یااس کی تفسیق وتضلیل کا علم وتحقیق یا اصلاح وارشادسے کوئی تعلق نہیں،لہذا اس سے احتراز لازم ہے۔

حوالہ جات
تفسير الزمخشري = الكشاف عن حقائق غوامض التنزيل (2/ 310)
وقيل: كل مسجد بنى مباهاة أو رياء وسمعة أو لغرض سوى ابتغاء وجه الله أو بمال غير طيب، فهو لاحق بمسجد الضرار. وعن شقيق أنه لم يدرك الصلاة في مسجد بنى عامر، فقيل له: مسجد بنى فلان لم يصلوا فيه بعد، فقال: لا أحب أن أصلى فيه، فإنه بنى على ضرار، وكل مسجد بنى على ضرار أو رياء أو سمعة فإنّ أصله ينتهى إلى المسجد الذي بنى ضراراً.
وعن عطاء: لما فتح الله تعالى الأمصار على يد عمر رضى الله عنه أمر المسلمين أن يبنوا المساجد وأن لا يتخذوا في مدينة مسجدين يضارّ أحدهما صاحبه.

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۸صفر۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب