70035 | جائز و ناجائزامور کا بیان | جائز و ناجائز کے متفرق مسائل |
سوال
سوال: میزان بینک کی سرپرستی جناب مفتی محمد تقی عثمانی صاحب فرماتے ہیں۔کیا اس بینک سے حاصل شدہ منافع(سرٹیفیکیٹ وغیرہ کی مد میں)حلال ہے؟ اگر حلال نہیں ہے تو ملتا ن میں میزان بینک کےافتتاح کے موقع پر علماءکرام کی شرکت کو کیا سمجھا جائےجبکہ قرآن کی روشنی میں نیکی کےکاموں میں تعاون اور برائی کے کاموں میں عدم تعاون کا حکم ہے۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
ہماری معلومات کے مطابق میزان بینک ایک غیر سودی بینک ہے۔میزان بینک کےمعاملات اصول شرعیہ کےموافق معتمد علماءکرام اور شرعی ایڈوائزرز کی زیرنگرانی طے پاتے ہیں۔لہذا میزان بینک سے حاصل ہونےوالا نفع (خواہ وہ سیونگ اکاؤنٹ کے نفع کے طور پر ملے یا کسی سرٹیفیکیٹ کی مد میں)جائز ہے۔ملتا ن میں میزان بینک کے افتتاح پر جن علماءکرام نے شرکت کی ہےتو ممکن ہے کہ وہ اس کےجواز کے قائل ہوں اور ایسی تقریب میں شرکت کرناقرآن کریم کی آیت: "ولاتعاونوا علی الاثم والعدوان"میں داخل نہیں ہے۔
حوالہ جات
سید قطب الدین حیدر
دارالافتاءجامعۃالرشید کراچی
28/01/1442
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | سید قطب الدین حیدر بن سید امین الدین پاشا | مفتیان | محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب |