021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
زندگی میں سگی اولادکےہوتےہوئےتہائی مال میں سےکسی کو کچھ دینا
70311وصیت کا بیانمتفرّق مسائل

سوال

کیاکوئی بھی انسان اپنی سگی اولاد یعنی وارث کی موجودگی میں تہائی حصہ میں سےبطورگفٹ اپنی زندگی میں اپنامال کسی کودےسکتاہے؟کیااس کویہ حق حاصل ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

زندگی میں(یعنی مرض الموت سےپہلےپہلے) انسان اپنے ذاتی مال میں سےجس کوبھی دیناچاہے(چاہے وارث ہویانہ ہو) دےسکتاہے،اس کےلیےتہائی مال میں سےہوناضروری نہیں،بس یہ ضروری ہےکہ جس کوبھی دےاس کومکمل طورپر قبضہ بھی دے،کیونکہ یہ ہبہ اورعطیہ ہوتاہے،اس کےمکمل ہونے کےلیےقبضہ ضروری ہوتاہے۔

تہائی مال کی شرط وصیت کے حوالےسےہےکہ جب انسان یہ کہےکہ میرےمرنےکےبعد میرےمال سےفلاں کواتنادیدیناتویہ میت کےتہائی مال کی حدتک معتبرہوگا۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب