021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مجبوری کی حالت میں طلاق کا حکم
70399طلاق کے احکاممدہوشی اور جبر کی حالت میں طلاق دینے کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے مین کہ میاں بیوی آپس میں لڑ رہے تھے بیوی کو غصہ آیا تو اس نے شوہر سے کہا مجھے طلاق دو میں آپ کا راز رکھ دوں گی۔

 مجھے 11:00 تک طلاق دے دو۔

شوہر نے کہا میں طلاق نہیں دونگا۔ عورت نے شوہر کے سامنے چھری لائی اور کہا اگر تو نے  مجھے طلاق نہیں دی تو میں خود کو مار دوں گی اور پولیس کو کال کر دوں گی۔ شوہر نے کہا میں آپ کو طلاق دیتا ہوں، طلاق دیتا ہوں، طلاق دیتا ہوں۔ میں دل سے تجھے طلاق نہیں دے رہا یہ الفاظ زبردستی کہیے اوراس دوران شوہر اپنے ہوش و حواس میں تھا قرآن وحدیث کی روشنی میں بتائیں کہ کیا طلاق واقع ہو گئی۔ اور کتنی طلاقیں واقع ہوئیں۔؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں تین طلاقیں واقع ہوچکی ہیں ۔اور بیوی شوہر پر مکمل طور پر حرام ہوچکی ہیں۔عدت گزرنے کے بعد بیوی کسی اور سے نکاح کرسکتی ہیں۔

حوالہ جات
قال العلامۃ ابن عابدین رحمہ اللہ : ( ويقع طلاق كل زوج بالغ عاقل ) ولو تقديرا بدائع ، ليدخل السكران ( ولو عبدا أو مكرها ) فإن طلاقه صحيح لا إقراره بالطلاق.
(رد المحتار :ج 10 / ص 456)
قال العلامۃ ابن عابدین رحمہ اللہ : (وما بمعناها من الصريح) أي مثل ما سيذكره من نحو: كوني طالقا اوطلقي ويا مطلقة بالتشديد، وكذا المضارع إذا غلب في الحال مثل أطلقك كما في البحر.
(حاشية رد المحتار :ج 3 / ص 273)

زین الدین

دارالافتا ء،جامعۃالرشید ،کراچی

۱۳/ربیع الاول   ۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

زین الدین ولد عبداللہ

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب