021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
لفظ سلام کے ذریعے نماز کا اختتام واجب ہے
70429نماز کا بیاننمازمیں وضوء ٹوٹ جانے کا بیان

سوال

ایک شخص جماعت کی نماز میں شریک ہے ،تشہد کے بقدر بیٹھنے کے بعد سلام پھیرنے سے پہلے اسے حدث لاحق ہوجائے تو کیا حکم ہے؟

ایک صاحب کا کہنا ہے کہ چونکہ اس نے تشہد کی مقدار ادا کرلی ہے اس لیے نماز ہوگئی،کیونکہ سلام پھیرنے کا عمل فرض یا واجب نہیں،بلکہ خروج عن الصلاة بصنع المصلی فرض ہے۔

جبکہ میں نے مسئلہ یہ بتایا کہ اگر جماعت کی نماز میں ایسا ہو تو غیر عمد کی صورت میں وضوء وغیرہ کرکے بناء کرلے اور عمداً ایسا کیا ہو تو اعادہ لازم ہوگا،اب ان میں سے کون سی رائے درست ہے؟ آپ سے راہنمائی کی درخواست ہے۔

اگر بناء کا حکم ہے تو اس صورت میں بناء کہاں سے کرے گا،یعنی آخری رکعت دوبارہ پڑھ کر سلام پھیرے گا یا صرف تشہد پڑھ کر سلام پھیرلے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سلام کے ذریعے نماز سے نکلنا واجب ہے،لہذا جو شخص سلام پھیرے بغیر اپنے اختیار سے نماز کے منافی کسی اور عمل کے ذریعے سے نماز سے نکلے گا، اس کے ذمے اس نماز کا لوٹانا لازم ہوگا۔

اور اگر کسی کو قعدہ اخیرہ میں تشہد کے بقدر بیٹھنے کے بعد حدث لاحق ہوجائے تو انفرادی نماز کی صورت میں بہتر یہ ہے کہ اس نماز کو از سرِ نو دوبارہ پڑھ لے،البتہ جماعت کے ساتھ نماز کی صورت میں بناء بہتر ہے،جبکہ دوبارہ بھی پڑھ سکتا ہے۔

بناء کی صورت میں وہیں سے نماز شروع کرے گا جہاں اسے حدث لاحق ہوا،البتہ جس رکن میں حدث لاحق ہوا ہو اس کا اعادہ کرنا ہوگا، لہذا اگر تشہد پڑھنے کے بعد حدث لاحق ہوا ہو تو واپس آکر تشہد،درود شریف اور اس کے بعد دعا پڑھ کر سلام پھیرلے۔

حوالہ جات
"الدر المختار " (1/ 606):
"(و) اعلم أنه (إن تعمد عملا ينافيها بعد جلوسه قدر التشهد) ولو بعد سبق حدثه (تمت) لتمام فرائضها، نعم تعاد لترك واجب السلام".
"الفتاوى الهندية "(1/ 93):
"من سبقه حدث توضأ وبنى. كذا في الكنز.
والرجل والمرأة في حق حكم البناء سواء. كذا في المحيط ولا يعتد بالتي أحدث فيها ولا بد من الإعادة هكذا في الهداية والكافي والاستئناف أفضل. كذا في المتون وهذا في حق الكل عند بعض المشايخ وقيل هذا في حق المنفرد قطعا وأما الإمام والمأموم إن كانا يجدان جماعة فالاستئناف أفضل أيضا وإن كانا لا يجدان فالبناء أفضل صيانة لفضيلة الجماعة وصحح هذا في الفتاوى كذا في الجوهرة النيرة".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

16/ربیع الاول1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب