021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کیا "آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نعلین کے صدقے دولہے نے سہرا  ڈالا”کفریہ کلمہ ہے؟
70504ایمان وعقائدکفریہ کلمات اور کفریہ کاموں کابیان

سوال

السلام علیکم مفتی صاحب! ایک شخص کی شادی تھی ،بارات کے وقت میں جیسے رواج ہے لوگ سہرے گاتے ہیں اور سلامیاں وصول کرتے ہیں تو اس میں ایک شخص نے گاتے ہوئے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے نعلین کے صدقے دولہے نے سہرا ڈالا۔۔۔اب ایک   صاحب ہیں وہ کہتے ہیں کہ دولہا دائرہ اسلام سے خارج ہوگیا ہے،لہٰذا کلمہ پڑھ کر تجدید ایمان و نکاح کرنا ضروری ہے۔ تو سوال یہ ہے کہ کیا واقعی یہ شخص دائرہ اسلام سے خارج ہوگیا ہے؟ جب کہ دولہے نے خود ایک لفظ بھی نہیں بولا۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی برکت سے ہمیں اسلام جیسا خوبصورت اور کامل دین ملا ہے ۔ اور انہی اسلامی احکام میں سے  چونکہ نکاح جیسا پاک رشتہ بھی ہمیں  آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے سے ملا ہے تو بسا اوقات لوگ یہ کہہ دیتے ہیں آپ کے صدقے سے یا آپ کے  پاؤں کی خاک کے صدقے سے یا  نعلین مبارک کے صدقے سے،وغیرہ وغیرہ۔لہٰذا صورت مذکورہ میں بیان کردہ جملہ کفریہ جملہ نہیں، نہ تو تجدید ایمان کی ضرورت ہے اور نہ ہی تجدید نکاح کی۔ مزید یہ بھی کہ اگر کسی کے نزدیک یہ کفریہ جملہ ہو بھی، تو  تب بھی، دولہے کی طرف سے اس پر کوئی فعل نہیں پایا گیا ،لہٰذا جس شخص نے یہ جملہ کہا ہی نہیں تو اس پر  کوئی حکم لگانے کی کوئی وجہ نہیں۔

حوالہ جات

   محمد عثمان یوسف

     دارالافتاءجامعۃ الرشید کراچی

21ربیع الاول 1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد عثمان یوسف

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب