021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بیع ہوجانےکےبعد کچھ دنوں کےلئے مبیع کو بائع کے پاس رکھوادینا
70433خرید و فروخت کے احکامخرید و فروخت کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

جانور فروخت ہونےکے بعد کیا مشتری کچھ دنوں کےلئےوہ جانور بائع کے پاس اس کی مرضی سے رکھواسکتا ہے؟

وضاحت: سائل سے فون پر معلوم ہواکہ معاملہ ہوتے وقت کسی قسم کی کوئی شرط نہیں رکھی گئی تھی،بلکہ جب معاملہ ہوگیا توبائع کی طرف سےجانورپرقبضہ کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں تھی اور مشتری نے اسی وقت مکمل ثمن بھی ادا کر دیاتھا، لیکن مشتری نے بائع سے کہا کہ تم یہ جانور کچھ دنوں کےلئے اپنے پاس ہی رکھ لو،کیونکہ میرےپاس جانور کو رکھنے کا مکمل انتظام نہیں ہے،لہذاجب قربانی کا وقت آئے گا تو میں تم سے یہ جانور لے لوں گا اور بائع اس پر راضی ہوگیا۔اس کےبعد بائع نے تقریباً ایک ہفتہ تک جانور اپنے پاس رکھا اور اس دوران اس کےچارے کا خرچہ بھی بائع نےخود سے رضاکارانہ طور پر کیا۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

معاملہ ہوجانےکےبعد چونکہ فروخت کنندہ کی طرف سے جانورپر قبضہ کرنےمیں کوئی رکاوٹ نہیں تھی اور اس نے خریدار کو قبضہ کرنےکا مکمل اختیار دے دیا تھا، لہذا اس کا یہ اختیاردینا قبضہ کے قائم مقام تھاجس کی وجہ سےجانورکا ضمان خریدارکی طرف منتقل ہوگیا تھا۔اس کےبعدخریدارکااس جانور کوفروخت کنندہ کےپاس اس کی رضامندی سےرکھوادینا شرعاً امانت کے حکم میں تھا جو کہ جائز ہے۔

حوالہ جات
مجلة الأحكام العدلية (ص: 54)
(المادة 263) تسليم المبيع يحصل بالتخلية وهو أن يأذن البائع للمشتري بقبض المبيع مع عدم وجود مانع من تسليم المشتري إياه
مجلة الأحكام العدلية (ص: 55)
(المادة 264) متى حصل تسليم المبيع صار المشتري قابضا له
وفی شرح المجلۃ : یعنی متی وجدت التخلیۃ علی الوجہ المذکورفی المادۃ السابقۃ،صار المشتری قابضا وان لم یقبضہ حقیقۃ،لان تمکنہ من القبض بأذن البائع مع عدم المانع والحائل قائم مقام القبض الحقیقی ،فلوھلك المبیع ھلك علی المشتری لدخولہ فی ضمانہ

واللہ سبحانہ و تعالی اعلم

  سید قطب الدین حیدر

 دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید قطب الدین حیدر بن سید امین الدین پاشا

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب