021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
میت کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنا
70468جنازے کےمسائلمردے کو غسل دینے اوردفنانے کا بیان

سوال

کیا قبر کو ایک جگہ سے دسری جگہ کو منتقل کرنا صحیح ہے؟جبکہ قبر کی مدت 20 سال ہوچکی ہو،اس حال میں کہ قبر گھر کی صحن میں ہو،قبرستان میں نہ ہو اور گھر کی تعمیر اس کی وجہ سے رک گئی ہو۔اس صورت میں قبر کے ساتھ کیا کریں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جب میت کو ایک مرتبہ قبر میں دفن کیا جائے تو بلا سخت شرعی ضرورت (مثلاًکسی کی مغصوبہ زمین میں میّت کو دفن کیا گیا ہویا مالکِ زمین کی اجازت کے بغیر اس میّت کو دفن کیا گیا ہو) کے اس کو دوسری جگہ منتقل کرنا جائز نہیں۔

مذکورہ صورت میں چونکہ قبر کی وجہ سے گھر کی تعمیر رک گئی ہے اور گھر کی تعمیر شرعی ضرورت ہے، لہذا اس کے بارے میں بہتر صورت یہ ہے کہ اگر مذکورہ قبر کے بارے میں غالب گمان یہ ہو کہ اس میں موجود مردہ مٹی بن گیا ہوگا تو مالک مکان کے لیے یہ جائز ہے کہ اس کو ہموار کرکے اس کے اوپر تعمیر کردے۔البتہ اگر مالک مکان اس کو ہموار کرکے اس کے اوپر تعمیر نہیں کرنا چاہتا تو اس کے لیے مردے کی باقیات کو دوسری جگہ منتقل کرنے کی بھی گنجائش ہے۔  

حوالہ جات
(البحر الرائق شرح كنز الدقائق ،2/ 210)
"(قوله ولا يخرج من القبر إلا أن تكون الأرض مغصوبة) أي بعد ما أهيل التراب عليه لا يجوز إخراجه لغير ضرورة للنهي الوارد عن نبشه، وصرحوا بحرمته ،وأشار بكون الأرض مغصوبة إلى أنه يجوز نبشه لحق الآدمي كما إذا سقط فيها متاعه، أو كفن بثوب مغصوب ،أو دفن في ملك الغير،أو دفن معه مال أحياء لحق المحتاج قد «أباح النبي - صلى الله عليه وسلم - نبش قبر أبي رعال لعصا من ذهب معه» كذا في المجتبى ،قالوا: ولو كان المال درهما. ودخل فيه ما إذا أخذها الشفيع فإنه ينبش أيضا لحقه كما في فتح القدير. وذكر في التبيين أن صاحب الأرض مخير إن شاء أخرجه منها، وإن شاء ساواه مع الأرض،وانتفع بها زراعة أو غيرها....
تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق وحاشية الشلبي (1/ 246)
"ولو بلي الميت،وصار ترابا جاز دفن غيره في قبره، وزرعه ،والبناء عليه."
 
 

  ابرار احمد

                    دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

                      18/ربیع الأول،1442ھ

‏                                                                                 

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

ابراراحمد بن بہاراحمد

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب