71173 | طلاق کے احکام | الفاظ کنایہ سے طلاق کا بیان |
سوال
ایک شخص نے اپنی بیوی کو دو مرتبہ کہا کہ تو مجھ پر طلاق ہے ۔ پھر کسی نے پوچھا کہ تو نے ایسے کیوں کیا تو اس نے کہا کہ میں اسے طلاق دوں گا اور یہ مجھ سے فارغ ہے اس پر میں دوسری عورت لاؤں گا ۔
اب دریافت یہ کرنا ہے کہ اس سے کتنی طلاقیں واقع ہوئیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
صورت مسئولہ میں جب شوہر نے دو مرتبہ کہا کہ " تو مجھ پر طلاق ہے" تودو رجعی طلاقیں واقع ہوگئیں۔اس کے بعد کسی کے پوچھنے پر کہا کہ " یہ مجھ سے فارغ ہے" اس میں اخبار کا احتمال واضح ہے،چونکہ وہ سائل کے جواب میں کہا گیا ہے ،لہذا اگر اس سے تیسری طلاق کی نیت ہو تو تیسری طلاق بھی واقع ہوجائے گی ورنہ نہیں ۔
حوالہ جات
قال العلامۃ المرغینانی رحمہ اللہ :وبقية الكنايات إذا نوى بها الطلاق كانت واحدة بائنة وإن نوى ثلاثا كانت ثلاث وإن نوى ثنتين كانت واحدة بائنة وهذا مثل قوله أنت بائن وبتة وبتلة وحرام وحبلك على غاربك والحقي بأهلك وخلية وبرية ووهبتك لأهلك وسرحتك وفارقتك وأمرك بيدك واختاري وأنت حرة.
(الهداية :ج 1 / ص 233)
زین الدین
دارالافتا ء،جامعۃالرشید ،کراچی
۲۵/ربیع الاول ۱۴۴۲ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | زین الدین ولد عبداللہ | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب |