70580 | نکاح کا بیان | حرمت مصاہرت کے احکام |
سوال
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ زانی کے بیٹے کا مزنیہ کی بیٹی کے ساتھ نکاح کا شرعا کیا حکم ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
زانی کے بیٹے کا مزنیہ کی بیٹی کے ساتھ نکاح جائز ہےکیونکہ زنا کی وجہ سے زانی کے اصول و فروع مزنیہ پر ،اور مزنیہ کے اصول و فروع زانی پر تو حرام ہوجاتے ہیں ،لیکن ان کے اصول و فروع آپس میں ایک دوسرے پر حرام نہیں ہوتے ۔
حوالہ جات
قال فی البحر: "ویحل لأصول الزانی و فروعہ أصول المزنی بہا
و فروعہا "(رد المختار(107/4 :
لو زنی بامرأۃ ،حرمت علیہ أصولھا و فروعھا،و حرمت المزنیۃ علی أصولہ و فروعہ،ولا تحرم أصولھا و فروعھا علی ابن الواطی وأبیہ) مجمع الانہر:/1326(
ویحل لأصول الزانی و فروعہ أصول المزنی بہا
و فروعہا ۔) البحر الرائق :179/3)
نصیب اللہ
29 ربیع الاول 1442ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | نصیب اللہ بن محمد اکبر | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |