021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
زانی کے بیٹے کا مزنیہ کی بیٹی کے ساتھ نکاح کا حکم
70580نکاح کا بیانحرمت مصاہرت کے احکام

سوال

                       کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ زانی کے بیٹے کا مزنیہ کی بیٹی کے ساتھ نکاح کا شرعا کیا حکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

 زانی کے بیٹے کا مزنیہ کی بیٹی کے ساتھ نکاح جائز ہےکیونکہ زنا کی وجہ سے زانی کے اصول و فروع مزنیہ پر ،اور مزنیہ کے اصول و فروع زانی پر تو حرام ہوجاتے ہیں ،لیکن ان کے اصول و فروع آپس میں ایک دوسرے پر حرام نہیں ہوتے ۔

حوالہ جات
قال  فی البحر: "ویحل لأصول الزانی و فروعہ أصول المزنی بہا
و فروعہا "(رد المختار(107/4   :
لو زنی بامرأۃ ،حرمت علیہ أصولھا و فروعھا،و حرمت المزنیۃ علی أصولہ و فروعہ،ولا تحرم أصولھا و فروعھا علی ابن الواطی وأبیہ) مجمع الانہر:/1326(
ویحل لأصول الزانی و فروعہ أصول المزنی بہا
و فروعہا ۔) البحر الرائق :179/3)

نصیب اللہ

29 ربیع الاول 1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نصیب اللہ بن محمد اکبر

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب