021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بجلی کے آلات{برقی مشین} کے ذریعے مچھروں وغیرہ کو مارنے کا حکم
70657جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

            کیا مچھر، مکھی وغیرہ کو مارنے کے لیے بجلی پر چلنے والی مشین (جو کسی ہال یا کمرے میں لٹکادی جاتی ہے) کو استعمال کرنا جائز ہے؟ کیا یہ تعذیب بالنار میں نہیں آتا؟ بعض علماء نے ضرورت کی بنا پر اجازت دی ہے، ماذا قولکم، رحمکم اللہ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

   اِس قسم کے جدید آلات میں سے بعض سے کچھ خاص قسم کی شعاعیں اور کرنٹ جبکہ بعض سے دھواں اور بو خارج ہوتی ہے، جن سے مکھی، مچھر وغیرہ مرجاتے ہیں۔ لہذا اِن آلات کے ذریعے مچھروں وغیرہ کو مارنا آگ سے جلانے کے زمرے میں نہیں آتا ۔ کرنٹ والے آلے کے گرد جو مکھیاں مری ہوئی پائی جاتی ہیں، اُن پر جلنے کی علامات نہیں ہوتیں۔ گویا وہ کرنٹ کے صدمے سے مرتی ہیں، جلتی نہیں ہیں۔

حوالہ جات
قال العلامۃ الکاساني رحمہ اللہ تعالی:و أما غير المأكول فنوعان: نوع يكون مؤذيا طبعا مبتدئا بالأذى غالبا، و نوع لايبتدئ بالأذى غالبا، أما الذي يبتدئ بالأذى غالبا فللمحرم أن يقتله و لا شيء عليه.
(بدائع الصنائع: 2/197)
قال جماعۃ من العلماء: الهرة إذا كانت مؤذيةً لا تضرب و لا تعرك أذنها، بل تذبح بسكين حاد، كذا في الوجيز للكردري.
(الفتاوی الھندیۃ: 5/361)
قال العلامۃ ابن عابدین رحمہ اللہ تعالی: لکن جواز التحریق والتفریق مقید کما في الشرح السِّیر بما إذا لم یتمکنوا من الظفر بہم بدون ذلك، بلا مشقة عظیمة، فإن تمکنوا فلا یجوز.
)رد المحتار: 6/210)

صفی ارشد

دارالإفتاء، جامعۃ الرشید، کراچی

1 ربیع الثانی 1442

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

صفی ارشد ولد ارشد ممتاز فاروقی

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب