021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
میراپاکستان میراگھراسکیم
70594جائز و ناجائزامور کا بیانخریدو فروخت اور کمائی کے متفرق مسائل

سوال

سوال:السلام علیکم !

جناب اعلی آپ سےسوال یہ ہےکہ حکومت پاکستان کی جانب سے(میراپاکستان میراگھر)کےنام سےایک اسکیم جاری کی گئی ہے،جس کےتحت وہ لوگ جن کااپناگھرنہیں ہے،وہ اس اسکیم کےتحت بینک سےآسان شرائط پرلون حاصل کرسکتےہیں،جس کی تفصیلات منسلکہ ڈاکومینٹس میں موجود ہیں۔

ہم نےمیزان بینک سےرابطہ کیاہےتوہ وہ کہہ رہےہیں کہ یہ لون شرعی بورڈ سےپاس ہواہے،ان کاکہناہےکہ ہم آپ کوجوزمین یاپلاٹ یامکان دلوائیں گے،آپ ہمیں کرایہ کی مدمیں یہ رقم لوٹائیں گے۔

برائےمہربانی اس کےبارےمیں ہماری رہنمائی فرمائیں۔شکریہ

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مذکورہ اسکیم اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سےتمام بینکوں کوآفرکی گئی ہے،بینک چاہےکنونشنل ہوں یااسلامی اکثربینکوں نےیہ اسکیم شروع کی ہے،اسلامی بینکوں یاکنونشنل بینکوں کی اسلامی برانچز میں یہ اسکیم  باقاعدہ شریعہ بورڈسےمنظورشدہ ہے،اس لیےاسلامی بنیک اورکنونشنل بینک کی اسلامی برانچز سےاس طرح کی اسکیم کےتحت گھرخریداوربنواسکتےہیں۔

بنیادی طورپرکنونشنل اوراسلامی بینک میں اس اسکیم کےاسٹرکچرمیں فرق ہے،اسلامی بینک میں بینک اورکسٹمر کےدرمیان(الشرکۃ المتناقصہ) diminishing musharkah کےطورپرعقدہوتاہے، بینک  اورکسٹمردونوں شریک ہوتےہیں، شروع میں بینک کاحصہ(شرکت کاتناسب)زیادہ ہوتاہےاورکسٹمر کاکم،آہستہ آہستہ کسٹمرکچھ حصہ خریدتارہتاہے،اوربینک کوکرایہ بھی دیتارہتاہے،کسٹمرکےخریدنےکی وجہ سےبینک کاحصہ بھی کم ہوتارہتاہے،اورکرایہ کی رقم بھی کم ہوتی رہتی ہے،اورکسٹمرکاحصہ(ملکیت)زیادہ ہوتارہتاہے ایک متعینہ مدت مثلا 5سال یادس سال کےبعدکسٹمرمکمل  طورپرمالک بن جاتاہے۔

میزان بینک کی طرف سےجویہ کہاگیاہےکہ"آپ ہمیں کرایہ کی مدمیں یہ رقم ہمیں لوٹائیں گے"ایہ بھی اسی شرکت متناقصہ کی بنیادپرہے،جس کی تفصیل اوپرذکرکردی گئی ہے۔

جبکہ کنونشنل بینک میں اس کی بنیادصرف loan (قرض) ہی ہے،اوراس کانام long term housing finance loan ہے،اوراسی قرض کی بنیادپرکسٹمر سےسودلیاجاتاہےجوکہ شرعاناجائزہے۔

حوالہ جات
"ردالمحتارعلی الدرالمختار" 20/93 :
کل قرض جرنفعافہوحرام ای اذاکان مشروطا۔
"درر الحکام فی شرح مجلۃ الاحکام "
المادۃ 431)یسوغ للشریکین أن یؤجرا مالھماالمشترک لآخر معا۔ای یجوز للشریکین  اوالشرکاء ان یؤجروامالھم من اجنبی بعقدواحد،أو أن یؤجر أحدالشرکاء حصتہ من شرکائہ الآخرین معا۔فقط

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

01/ربیع الثانی 1442 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب