021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اسلام میں سالگرہ منانے اور اس کی مبارکبادی کا حکم
70599سنت کا بیان (بدعات اور رسومات کا بیان)متفرّق مسائل

سوال

اسلام میں سالگرہ منانے کا اوراس کی مبارک باد دینے کا کیا حکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

کسی بھی خاص یا عام شخصیت کی تاریخ ولادت یا وفات کی مناسبت سے یادگار کے طور پر دن منانے کی دین اسلام میں کوئی حیثیت نہیں،کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام اور ائمہ دین سے اس کا کوئی ثبوت نہیں،بلکہ سالگرہ منانا در حقیقت غیر مسلم معاشرہ (عیسائیوں)سےمسلمانوں میں درآمد شدہ ایک رسم ہے،اور متعدد احادیث وآثارمبارکہ میں غیر مسلموں کے طور طریقے اختیار کرنے اور انکی رسم ورواج کی پیروی کرنے اور انکی مشابہت اختیار کرنےکی نہایت کثرت اور تفصیل کےساتھ اوربہت سخت الفاظ میں مذمت اور وعیدیں بیان کی گئی ہیں۔سالگرہ منانا چونکہ ایک خالص غیرمسلم اقوام کا طریقہ اور انکی رسم ہے،لہذا بحیثیت مسلمان تمام مسلمانوں پر لازم ہے کہ وہ اس قبیح رسم سے اجتناب کریں۔(ماخوذ از کفایۃ المفتی:ج۹،ص۸۴و فتاوی رحیمیہ:ج۱،ص۱۹۲ تا۱۹۶)

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲ربیع الثانی۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب