70675 | روزے کا بیان | نفلی روزے کا بیان |
سوال
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ذی الحجہ کے مہینے میں ایام بیض کے روزے کب رکھے جائیں کیونکہ عام طور پر ایام بیض 13، 14 اور 15 تاریخ کو ہوتے ہیں اور تیرھویں تاریخ ایام بیض کے ساتھ ساتھ ایام تشریق کا دن بھی ہے اور ایام ےشریق میں روزے رکھنے سے منع فرمایا ہے ۔لہذا رہنمائی فرمائیں ۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
ایام بیض کے حوالے سے مختلف احادیث وارد یوئی ہیں بعض احادیث میں مطلق تین دن روزے رکھنے کا ذکر آیا ہے اور بعض احادیث میں تیرہ ، چودہ اور پندرہ تاریخ کو روزے رکھنے کا حکم آیا ہے ، ذی الحجہ کے مہینہ میں چونکہ ایام التشریق کے دنوں میں تیرہ تاریخ کو روزہ رکھنا منع ہے لہذا چودہ ، پندرہ اور سولہ کو روزے رکھے جائیں تا کہ جتنا ممکن ہو ایام بیض پر عمل ہوجائے اور تین دن مکمل ہونے کا ثواب بھی مل جائے۔
حوالہ جات
روی الإمام الترمذی عن معاذۃ ، قالت : قلت لعائشۃ : أکان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یصوم ثلاثۃ أیام من کل شھر ؟قالت نعم ، قلت : من أیۃ کان یصوم ؟ قالت : کان لا یبالی من أیۃ صام .(سنن الترمذی :127/2)
روی الإمام أبو داود عن ابن ملحام القیسی ، عن أبیہ قال : کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یأمرنا أن نصوم البیض : ثلاث عشر ، و أربع عشر ، وخمس عشر ، قال : وقال: ھن کھیئۃ الدھر .(سسن أبی داود :569/2)
قال جماعۃ من العلماء : ویثتثنی ثالث عشرطمن ذی الحجۃ فلا یصومہ ؛ لکونہ من أیام التشریق ، فیبدل بالسادس عشرمنہ کما قال القیلوب.
( الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیۃ: 94/2)
سردارحسین
دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی
1442/04/06ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | سردارحسین بن فاتح رحمان | مفتیان | ابولبابہ شاہ منصور صاحب / شہبازعلی صاحب |