021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
جس محفل میں معصیت ہو اس میں شرکت جائز نہیں
70695جائز و ناجائزامور کا بیانہدیہ اور مہمان نوازی کے مسائل

سوال

ہماری یونیورسٹی میں فنکشن وغیرہ بھی ہوتے ہیں، جیسے کہ Welcome party  یا  Annual party، جس میں لڑکیاں بھی ہوتی ہیں اور موسیقی بھی ہوتی ہے۔ کیا میں ان تقریبات میں شرکت کرسکتا ہوں؟ اگر میں ان تقریبات میں میزبانی کرنا چاہوں جس میں ایک لڑکی بھی بطور پارٹنر کے ساتھ ہوتی ہے، جب کہ میرا مقصد صرف میزبانی ہو نہ کہ موسیقی سننا یا لڑکی کے ساتھ میزبانی کرنا، تو کیا میرے لیے یہ جائز ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

شریعت کی رو سے موسیقی اور غیر محرم لڑکیوں کے ساتھ اختلاط(میل جول کرنا) گناہ کے کام ہیں۔ جس محفل اور تقریب میں گناہ کے کام ہوں ان میں شرکت کرنا جائز نہیں۔ لہذا آپ کے لیے مذکورہ فنکشنز اور تقریبات میں کسی بھی طریقے سے شرکت کرنا جائز نہیں۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 348)
وثمة لعب أو غناء قعد وأكل) لو المنكر في المنزل، فلو على المائدة لا ينبغي أن يقعد بل يخرج معرضا .(وإن علم أولا) باللعب (لا يحضر أصلا) سواء كان ممن يقتدى به أو لا لأن حق الدعوة إنما يلزمه بعد الحضور لا قبله ابن كمال. وفي السراج ودلت المسألة أن الملاهي كلها حرام ويدخل عليهم بلا إذنهم لإنكار المنكر.
الفتاوى الهندية (43/ 330)
ولو دعي إلى دعوة فالواجب أن يجيبه إلى ذلك ، وإنما يجب عليه أن يجيبه إذا لم يكن هناك معصية ، ولا بدعة ، وإن لم يجبه كان عاصيا والامتناع أسلم في زماننا إلا إذا علم يقينا بأنه ليس فيها بدعة ، ولا معصية كذا في الينابيع .

      سیف اللہ

             دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

‏                    08/04/1442

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سیف اللہ بن زینت خان

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب