021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اسکالرشپ دینے کے لیے شرط لگانے کا حکم
70694ہبہ اور صدقہ کے مسائلہبہ کےمتفرق مسائل

سوال

ہماری یونیورسٹی والوں کو سیکریٹرییٹ کی جانب سے یونیورسٹی کے طلباء و طالبات کے لیے اسکالر شپ آتی ہے جو کہ ماہانہ 6 ہزار روپے ہے، یعنی 6 ہزار روپے طلباء و طالبات کو ملیں گے۔ یہ اسکالر شپ صرف ان طلباء و طالبات کو ملتا ہے جن کے والدین یا سرپرست کی تنخواہ سالانہ 3 لاکھ سے کم ہو۔ میرے والد صاحب وفات ہوچکے ہیں۔ گھر کی کفالت میرے بڑے بھائی کرتے ہیں اور میرے ایک چچا زاد بھائی بھی ہمیں سپورٹ کرتے ہیں۔

ہم گھر میں 9 افراد ہیں۔ ہمارے گھر کا ماہانہ خرچہ 50 سے 70 ہزار روپے ہے، جب کہ میرے بھائی کی تنخواہ 30 ہزار ہے اور وہ بھی عارضی طور پر ہے۔ بقایا اخراجات میرے والد صاحب کی Investment کے منافع اور چچازاد بھائی کے سپورٹ سے پورے ہوتے ہیں۔ کیا میں یہ اسکالرشپ لے سکتا ہوں اور خود استعمال کرسکتا ہوں یا یہ کسی ضرورت مند کو دے دوں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

یونیورسٹی کے طلباء کو جو اسکالرشپ دی جاتی وہ ہبہ (گفٹ) ہوتی ہے۔ ہبہ ایک ایسا معاملہ ہے جو کسی پر لازم نہیں ہوتا بلکہ یہ دوسروں کے ساتھ احسان اور تبرع ہوتا ہے۔ اس میں واہب ( ہبہ کرنے والے ) کی مرضی ہوتی ہے کہ وہ جس کو چاہے ہبہ کرے اور جس کو چاہے نہ کرے۔ اس حوالے سے وہ کوئی مناسب شرط بھی لگا سکتا ہے۔چانچہ اگر واہب( ہبہ کرنے والا) یہ شرط لگائے کہ میں فلاں کو ہبہ کروں گا اور فلاں کو نہیں کروں گا تو اس کی یہ شرط جائز ہے۔

مذکورہ صورت میں سیکریٹرییٹ نے اسکالرشپ دینے کے لیے جو شرط رکھی ہے کہ یہ ان طلباء کو ملے گا جن کے والدین یا سر پرست کی تنخواہ سالانہ 3 لاکھ سے کم ہو تو یہ شرط جائز ہے۔اس کے مطابق چونکہ آپ کے سرپرست بھائی کی تنخواہ سالانہ 3 لاکھ سے زیادہ ہے اس لیے آپ اس شرط پر پورا نہ اترنے کی وجہ سے  یہ اسکالرشپ نہیں لے سکتے۔ البتہ اگر آپ اپنے حالات مذکورہ سیکریٹرییٹ کے سامنے رکھیں اور وہ آپ کے لیے اسکالرشپ منظور کرلیں تو اس صورت میں آپ کے لیے اسکالرشپ لینا جائز ہوگا۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5/ 249)
(وما) يصح و (لا يبطل بالشرط الفاسد) لعدم المعاوضة المالية سبعة وعشرون ما عده المصنف تبعا للعيني وزدت ثمانية (القرض والهبة والصدقة. (قوله والهبة والصدقة) كوهبتك هذه المائة أو تصدقت عليك بها على أن تخدمني سنة نهر، فتصح ويبطل الشرط لأنه فاسد وفي جامع الفصولين: ويصح تعليق الهبة بشرط ملائم كوهبتك على أن تعوضني كذا.

سیف اللہ

             دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

                  08/04/1442

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سیف اللہ بن زینت خان

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب