021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
نماز قصر کی ابتداکہاں سے ہوتی ہے؟
70867نماز کا بیانمسافر کی نماز کابیان

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام درج ذیل مسئلے کے با رے میں کہ مسافر نماز قصر حکومت کی مقرر کردہ انتظامی حدود مثلا شہرِ کراچی کی حدود ان کے بورڈ کے مطابق پڑھے گا، یا شہر کے آخری گھر سے گزرنے کے بعد نماز قصر پڑھنا شروع کرے گا،اور کبھی کبھار یہ ہوتا ہے کہ حکومت کی مقرر کردہ انتظامی حدودشہر کے گھروں سے کچھ فاصلے پر ہوتے ہیں،اور شریعت میں ہے کہ مسافر نماز قصر اس وقت پڑھنا شروع کرےجب وہ شہر کے آخری گھر سے گزر جائے۔ مندرجہ ذیل امور مطلوب ہیں:

مسافر کے لیے اپنی آبادی کی حدود سے نکلنے سے مراد شہری حکومت کی مقررانتظامی حدود (سائن بورڈ جس پر لکھا ہوتا ہے حدود کراچی وغیرہ) مراد ہے؟    یا ان کی آبادی کا آخری گھر جس کے بعد کوئی دو تین کلو میٹر کے فاصلے پر کوئی اور گھر آباد نہ ہو؟ یا اس کے علاوہ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

فقہاء نے  نماز ِقصر کی ابتدا کا دار ومدار آبادی کے آخری گھر سے گزرنے پر رکھا  ہے ۔ سائن بورڈ کی حیثیت علامت کی ہے۔اگر تازہ حد بندی موجود ہو،یا شہر سے متصل دوسرے شہر کی آبادی شروع ہو رہی ہو،جیسے پنڈی اسلام آباد میں ایسا ہی معاملہ ہے، تو سائن بورڈ کا اعتبار ہو گا۔ لیکن اگر سائن بورڈ لگنے کے بعد شہر کی آبادی مزید آگے بڑھ چکی ہو توآبادی سے گزرنے کا اعتبار ہوگا۔

حوالہ جات
(قوله من خرج من عمارة موضع إقامته) أراد بالعمارة ما يشمل بيوت الأخبية لأن بها عمارة موضعها.قال في الإمداد: فيشترط مفارقتها ولو متفرقة وإن نزلوا على ماء أو محتطب يعتبر مفارقته كذا في مجمع الروايات، ولعله ما لم يكن محتطبا واسعا جدا اهـ وكذا ما لم يكن الماء نهرا بعيد المنبع، وأشار إلى أنه يشترط مفارقة ما كان من توابع موضع الإقامة كربض المصر وهو ما حول المدينة من بيوت ومساكن فإنه في حكم المصر وكذا القرى المتصلة بالربض في الصحيح.  ( الدر المختار مع رد المختار: 121/  2)
فالذي يصير المقيم به مسافرا نية مدة السفر والخروج من عمران المصر.(بدائع الصنائع: 93/ 1)
فإذا جاوز عمران المصر صار مسافرا لاقتران النية بعمل السفر، والأصل فيه حديث علي - رضي الله تعالى عنه - حين خرج من البصرة يريد الكوفة صلى الظهر أربعا ثم نظر إلى خص أمامه فقال: لو جاوزنا ذلك الخص صلينا ركعتين.(مبسوط للسرخسی236/ 1:)

راجہ باسط علی

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

07/ ربیع الثانی/1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

راجہ باسط علی ولد غضنفر علی خان

مفتیان

ابولبابہ شاہ منصور صاحب / فیصل احمد صاحب