021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
حق طباعت کوفروخت کرنےکاحکم
70320خرید و فروخت کے احکامحقوق کی خریدوفروخت کے مسائل

سوال

کیافرماتے ہیں مفتیان کرام ایک کتاب کامؤلف کسی ناشرکےپاس جاتاہے اوروہ ناشریک مشت ادائیگی کرکےوہ کتاب اس سے خریدلیتاہے اوراس کےتمام ایڈیشنزسے خودکماتاہے،اب پوچھنایہ ہے کہ ۔اس طرح یک مشت ادائیگی کرکےکتاب کی بیع  کرناجائزہےیاحقوق مجردہ میں سے ہونے کی وجہ سےجائزنہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

متاخرین اہل افتاء نے حق طباعت محفوظ کرنے اوراس کے فروخت کرنے کی اجازت دی ہے،لہذاگرمولف حق طباعت قیمت طے کرکے فروخت کرناچاہے تواس کی اجازت ہے۔

حوالہ جات
فی فقہ البیوع:    ١/۲۸۲:
إن من سبق إلی ابتکار شیئی جدید،سواء أکان مادیاأم معنویا،فلاشک أ نہ أحق من غیرہ بانتاجہ لانتفاعہ بنفسہ وإخراجہ إلی السوق من أجل اکتساب الأرباح۔وذلک لماروی أبوداود عن أسمر بن مضرس رضی اللہ عنہ قال: أتیت النبی صلی الله علیه وسلم فبایعته،فقال: من سبق إلی مالم یسبقه مسلم فهوله۔
وإن كان العلامۃ المناوی رحمه الله تعالی رجح أن هذالحدیث وارد فی سیاق إحیاء الموات،ولکنہ نقل عن بعض العلماء أنہ یشمل کل عین وبئرومعدن ومن سبق لشئی منھافھی لہ۔ولاشک أن العبرة لعموم اللفظ،لالخصوص السبب۔

۔

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب