021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
واٹس ایپ پر تین طلاقیں لکھ بھیجنا
70845طلاق کے احکامتحریری طلاق دینے کا بیان

سوال

مؤدبانہ گزارش ہے کہ آپ کے علم و بصیرت کی روشنی میں طلاق کے مسئلے میں راہنمائی چاہتی ہوں،مسئلے کی تفصیل درج ذیل ہے:

میں نوکری کے سلسلے میں اومان میں مقیم ہوں اور میرے شوہر پاکستان میں رہائش پذیر ہیں،2018 میں پیسوں کے تنازعے پر طیش میں آکر میرے شوہر نے کہا :میں تمہیں طلاق دیتا ہوں اور ایک ہی وقت میں یہ جملہ تین بار واٹس ایپ پر لکھ کر بھیجا،جب میں نے یہ جملے پڑھے تو فورا ان کی توجہ اس طرف مبذول کروائی کہ وہ غصے میں کیا کہہ رہے ہیں،پھر میرے اصرار پر وہ تین چار دن کے اندر اومان آئے اور ہمارا رجوع ہوگیا۔

دوسری بار پانچ اپریل 2020 کو میرے شوہر نے مجھ سے کچھ پیسوں کا تقاضا کیا جس پر میں نے انکار کیا اور یہ انکار تنازعہ کی شکل اختیار کرگیا،اسی اثناء میں میرے شوہر نے واٹس ایپ پر مجھے لکھ کر بھیجا:

"ہماری طلاق ہوچکی ہے،میں تمہیں طلاق دیتاہوں،طلاق دے کر فری کرتا ہوں"۔

اب پانچ اپریل سے لے کر تاوقت نہ وہ اومان آئے اور نہ ہی میں پاکستان گئی،مندرجہ بالا حقائق و حالات و تفاصیل کی روشنی میں راہنمائی فرمادیں کہ کیا ہمارا رشتہ ابھی بھی باقی ہے یا نہیں؟

اگر آپ کے علم کے مطابق طلاق واقع ہوچکی ہے تو درخواست گزار کی گزارش پر فتوی عنایت فرماکر شکریہ کے موقع سے نوازیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

آپ دونوں کے نکاح کا رشتہ اس وقت ہی ختم ہوچکا تھا جب 2018 میں آپ کے شوہر نے آپ کو تین طلاقیں دے دیں تھیں،کیونکہ تین طلاقوں کے بعد کسی دوسری جگہ نکاح کئے بغیر سابقہ شوہر سے رجوع ممکن نہیں رہتا،لہذا اس کے بعد سے اب تک آپ دونوں نے جو تعلق رکھا ہے وہ ناجائز اور حرام تھا،جس پر صدقِ دل سے ندامت کے ساتھ توبہ و استغفار لازم ہے اور موجودہ حالت میں آپ دونوں کا دوبارہ نکاح ممکن نہیں ہے۔

البتہ اگر عدت گزارنے کے بعد آپ کسی اور سے نکاح کرلیں اورآپ  دونوں میں ازدواجی تعلقات بھی قائم ہوجائیں،اس کے بعد دوسرے شوہر کا انتقال ہوجائے یا وہ کسی وجہ سے آپ کو طلاق دیدے،تو پھر عدت گزرنے کے بعد آپ کا اپنے سابق شوہر سے دوبارہ نکاح ممکن ہوسکے گا،کیونکہ اللہ تعالی کا فرمان ہے:

{فَإِنْ طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهُ مِنْ بَعْدُ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ } [البقرة: 230]

ترجمہ پھر اگر شوہر )تیسری) طلاق دیدے تو وہ (مطلقہ عورت) اس کے لئے اس وقت تک حلال نہیں ہوگی جب تک وہ کسی اور شوہر سے نکاح نہ کرے۔

حوالہ جات
"صفوة التفاسير" (1/ 131):
"{فإن طلقها فلا تحل له من بعد حتى تنكح زوجا غيره} أي فإن طلق الرجل المرأة ثالث مرة فلا تحل له بعد ذلك حتى تتزوج غيره وتطلق منه، بعد أن يذوق عسيلتها وتذوق عسيلته كما صرح به الحديث الشريف، وفي ذلك زجر عن طلاق المرأة ثلاثا لمن له رغبة في زوجته لأن كل شخص ذو مروءة يكره أن يفترش امرأته آخر .
{فإن طلقها فلا جناح عليهمآ أن يتراجعآ إن ظنآ أن يقيما حدود َﷲ} أي إن طلقها الزوج الثاني فلا بأس أن تعود إلى زوجها الأول بعد انقضاء العدة إن كان ثمة دلائل تشير إلى الوفاق وحسن العشرة".
"البحر الرائق " (3/ 257):
"ولا حاجة إلى الاشتغال بالأدلة على رد قول من أنكر وقوع الثلاث جملة لأنه مخالف للإجماع كما حكاه في المعراج ولذا قالوا: لو حكم حاكم بأن الثلاث بفم واحد واحدة لم ينفذ حكمه؛لأنه لا يسوغ فيه الاجتهاد لأنه خلاف لا اختلاف".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

10/جمادی الاولی1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب